صحت

جلنے کی صورت میں فوری اقدامات، تدابیر اور ابتدائی طبی امداد

گھریلو حادثات، خاص طور پر جلنے کے واقعات، بہت عام ہیں۔ چاہے وہ گرم پانی، دھوپ، یا کیمیکلز کی وجہ سے ہوں، یہ حادثات نہ صرف تکلیف دہ ہوتے ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایسے موقع پر آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ  جلنے کی صورت میں فوری  اقدامات کونسے ہونے چاہیے۔ آج ایسی موضوع پر بات کریں گے، آئیے، جلنے کی اقسام، ان کی شدت، اور فوری علاج کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

جلنے کی اقسام

جلنے کی دو بنیادی اقسام ہیں:

  1. گرمی سے جلنا: یہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی گرم چیز جلد کو چھوتی ہے، جیسے گرم پانی، چولہا، یا کوئی گرم برتن۔
  2. دھوپ یا کیمیکل سے جلنا: یہ اس وقت ہوتا ہے جب جلد دھوپ، کیمیکلز، یا بجلی کے رابطے میں آتی ہے۔
مزید  گردے خراب ہونے کی علامات، اقسام، وجوہات, تشخیص اور علاج

یہ دونوں اقسام ایک جیسے لگ سکتے ہیں، لیکن ان کا علاج اور اثرات مختلف ہوتے ہیں۔

جلنے کی ڈگریاں

جلنے کی شدت کو تین درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے:

  1. پہلی ڈگری کا جلنا: یہ سب سے ہلکا ہوتا ہے اور صرف جلد کی اوپری تہہ کو متاثر کرتا ہے۔ جلد سرخ ہو جاتی ہے اور ہلکی سی سوجن ہو سکتی ہے۔
  2. دوسری ڈگری کا جلنا: یہ زیادہ گہرا ہوتا ہے اور جلد پر چھالے پڑ سکتے ہیں۔ یہ زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے اور علاج کے لیے ڈاکٹر کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
  3. تیسری ڈگری کا جلنا: یہ سب سے شدید ہوتا ہے اور جلد کی تمام تہوں کو متاثر کرتا ہے۔ جلد سیاہ یا سفید ہو سکتی ہے، اور اسے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

جلنے کی صورت میں فوری اقدامات

جلنے کی صورت میں درج ذیل اقدامات کر کے آپ تکلیف کو کم کر سکتے ہیں اور مزید پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں:

1. گرمی کے منبع کو دور کریں

جلنے کی صورت میں سب سے پہلے گرمی کے منبع کو دور کریں۔ اگر یہ گرم پانی، چولہا، یا بجلی کی چیز ہے، تو فوراً اس سے دور ہو جائیں۔

2. کپڑے اور زیورات کو ہٹا دیں

جلنے والے حصے پر موجود کپڑے یا زیورات کو فوری طور پر ہٹا دیں۔ اگر کپڑے جلد سے چپک گئے ہیں، تو انہیں زبردستی نہ کھینچیں۔ اس کی بجائے، کپڑوں کو پانی سے نم کر کے آہستہ سے ہٹائیں۔

3. جلی ہوئی جگہ کو پانی سے ٹھنڈا کریں

جلنے والے حصے کو کم از کم 20 منٹ تک ٹھنڈے پانی کے نیچے رکھیں۔ پانی کا درجہ حرارت 8 سے 15 ڈگری سیلسیس کے درمیان ہونا چاہیے۔ اگر یہ کیمیکل جلنے کی صورت ہے، تو پانی کو ایک گھنٹے تک لگا کر رکھیں۔

مزید  سونف کے فوائد اور اس کے بیجوں کے طبی فائدے

4. پانی نہ ملے تو متبادل استعمال کریں

اگر ٹھنڈا پانی دستیاب نہ ہو، تو سوڈا یا دودھ جیسے مائعات استعمال کریں۔ یہ جلد کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ہوں گے۔

5. جلی ہوئی جگہ کو ڈھانپیں

جلنے والے حصے کو صاف اور جراثیم سے پاک کپڑے یا پلاسٹک کی لپیٹ سے ڈھانپیں۔ یہ جلد کو مزید نقصان سے بچائے گا۔

جلنے کی صورت میں کیا نہیں کرنا چاہیے؟

جلنے کی صورت میں کچھ کاموں سے پرہیز کرنا بھی بے حد ضروری ہے:

  1. برف نہ لگائیں: برف لگانے سے جلد کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
  2. متاثرہ جگہ کو نہ رگڑیں: جلد کو کھرچنے یا رگڑنے سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  3. گھریلو ٹوٹکے استعمال نہ کریں: ٹوتھ پیسٹ، تیل، یا دیگر گھریلو علاج سے پرہیز کریں۔ یہ جلد کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔

شدید جلنے کی صورت میں کیا کریں؟

اگر جلنے کی صورت میں درج ذیل علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں:

  • جلد کا رنگ بھورا، سفید، یا سیاہ ہو جائے۔
  • جلنے والا حصہ ہاتھ کی ہتھیلی سے بڑا ہو۔
  • چہرے، ہاتھ، پاؤں، یا جننانگوں پر جلنے کے نشان ہوں۔
  • بخار یا انفیکشن کی علامات ظاہر ہوں۔

جلنے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر

جلنے کے واقعات سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کریں:

  • گرم چیزوں کو احتیاط سے استعمال کریں۔
  • بچوں کو کچن اور گرم چیزوں سے دور رکھیں۔
  • دھوپ میں نکلتے وقت سن اسکرین لگائیں۔
  • کیمیکلز کو محفوظ جگہ پر رکھیں۔

 احتیاط ہی بچاؤ ہے

جلنے کے واقعات بہت تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، لیکن درست اقدامات اور احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ان سے بچا جا سکتا ہے۔ اگر جلنے کا واقعہ پیش آئے، تو فوری طور پر ٹھنڈے پانی کا استعمال کریں اور ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ یہ معلومات اپنے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں تاکہ وہ بھی اس خطرے سے آگاہ رہ سکیں۔

مزید  جسم میں یورک ایسڈ کے بڑھنے کی علامات, وجوہات اور علاج

 

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button