صحت

بلڈ پریشر کی علامات، وجوہات اور لو،ہائی بلڈ پریشر کا علاج

Blood pressure symptoms and treatment

بلڈ پریشر خون کی وہ قوت ہے جو دوران خون کے دوران شریانوں کی دیواروں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر یہ دباؤ حد سے زیادہ ہو جائے تو صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر، بلڈ پریشر کو دو پیمانوں—سِسٹولک (اوپری ریڈنگ) اور ڈائیاسٹولک (نیچے کی ریڈنگ)—میں ناپا جاتا ہے۔ آج ہم بلڈ پریشر کی علامات، وجوہات اور علاج کے آسان طریقے پر تفصیل سے بات کریں گے

بلڈ پریشر کی اقسام

بلڈ پریشر کو دو بڑی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے:

1. ہائی بلڈ پریشر (Hypertension)

جب خون کا دباؤ مستقل طور پر 140/90 mmHg یا اس سے زیادہ ہو جائے تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ اس کے اسباب میں زیادہ نمک کا استعمال، موٹاپا، ذہنی دباؤ، غیر متحرک طرزِ زندگی اور جینیاتی عوامل شامل ہیں۔

2. لو بلڈ پریشر (Hypotension)

جب خون کا دباؤ 90/60 mmHg یا اس سے کم ہو جائے تو یہ لو بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔ اس کے پیچھے پانی کی کمی، غذائیت کی کمی، دل کی بیماریاں، ادویات کے اثرات اور ذہنی تناؤ جیسے عوامل کارفرما ہو سکتے ہیں۔

بلڈ پریشر کیا ہے؟

بلڈ پریشر خون کی وہ قوت ہے جو دوران خون کے دوران شریانوں کی دیواروں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر یہ دباؤ حد سے زیادہ ہو جائے تو صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر، بلڈ پریشر کو دو پیمانوں—سِسٹولک (اوپری ریڈنگ) اور ڈائیاسٹولک (نیچے کی ریڈنگ)—میں ناپا جاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کیا ہوتا ہے؟

ہائی بلڈ پریشر، جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں شریانوں میں خون کا دباؤ مسلسل معمول سے زیادہ رہتا ہے۔ عام طور پر 120/80 mmHg کو نارمل بلڈ پریشر سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر یہ 140/90 mmHg یا اس سے زیادہ ہو، تو اسے ہائی بلڈ پریشر قرار دیا جاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات

ہائی بلڈ پریشر کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل اہم عوامل شامل ہیں:
خوراک میں نمک کی زیادتی – زیادہ نمک کھانے سے خون میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
موٹاپا اور غیر متحرک طرز زندگی – جسمانی سرگرمی کی کمی اور وزن کا زیادہ ہونا دل پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔
جینیاتی عوامل – اگر خاندان میں کسی کو ہائی بلڈ پریشر ہو تو اس کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔
نفسیاتی دباؤ – ذہنی تناؤ اور ڈپریشن بھی بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
تمباکو نوشی اور الکحل – سگریٹ اور شراب کا استعمال شریانوں کو تنگ کر کے بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے۔

مزید  لونگ کے فوائد, نقصانات، غذائی اہمیت اور بہترین استعمال

ہائی بلڈ پریشر کی علامات

اکثر ہائی بلڈ پریشر کو "خاموش قاتل” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر افراد میں کوئی نمایاں علامات پیدا نہیں کرتا۔ تاہم، بعض صورتوں میں درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:
🔹 سر درد اور چکر آنا
🔹 دھندلی نظر یا نظر کی کمزوری
🔹 دل کی دھڑکن کا تیز ہونا
🔹 تھکن اور بے چینی
🔹 سانس لینے میں دشواری

ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص

✔ بلڈ پریشر کو عام طور پر اسفیگمومینومیٹر (Sphygmomanometer) کے ذریعے ناپا جاتا ہے۔
✔ 24 گھنٹے کی نگرانی کے لیے ہولٹر مانیٹرنگ بھی کی جا سکتی ہے۔
✔ اگر ہائی بلڈ پریشر کا شبہ ہو تو مزید ٹیسٹ جیسے ای سی جی، ایکو کارڈیوگرافی، یا گردوں کے ٹیسٹ تجویز کیے جا سکتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کا علاج

طرز زندگی میں تبدیلیاں
🔸 نمک کا کم استعمال اور متوازن غذا لینا
🔸 روزانہ 30 منٹ کی جسمانی سرگرمی، جیسے چہل قدمی
🔸 ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے یوگا اور مراقبہ

ہائی بلڈ پریشر کا دیسی علاج

لہسن – روزانہ نہار منہ لہسن کھانے سے بلڈ پریشر کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
دھنیا اور پودینہ – دھنیا اور پودینے کا جوس پینے سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔
کلونجی کا تیل – نیم گرم پانی میں کلونجی کا تیل ملا کر پینا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
السی کے بیج – یہ بیج دل کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتے ہیں۔
سبز چائے – اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور سبز چائے ہائی بلڈ پریشر کے لیے فائدہ مند ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کا فوری علاج

اگر بلڈ پریشر اچانک بڑھ جائے تو درج ذیل گھریلو علاج مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:

🔹 پانی زیادہ پئیں – پانی کی مقدار بڑھانے سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
🔹 دیوار سے ٹیک لگا کر آرام کریں – جسم کو سکون دینے سے بلڈ پریشر میں کمی آ سکتی ہے۔
🔹 گہرے سانس لیں – آہستہ آہستہ اور گہرے سانس لینے سے دل کی دھڑکن معمول پر آتی ہے۔
🔹 تھنڈے پانی سے پاؤں دھونا – یہ طریقہ جسم کو ٹھنڈا کر کے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

قدرتی اور دیسی علاج
🌿 لہسن – بلڈ پریشر کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
🍋 لیموں – شریانوں کو صاف کرنے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔
🥒 کھیرا اور عرق گلاب – جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے کے لیے فائدہ مند ہے۔

ادویات
اگر طرز زندگی میں تبدیلیاں کارگر ثابت نہ ہوں تو ڈاکٹر بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے مختلف دوائیں تجویز کر سکتا ہے، جیسے:
ڈائیوریٹکس (Diuretics) – جسم سے اضافی نمکیات نکالنے میں مدد دیتے ہیں۔
بیٹا بلاکرز (Beta Blockers) – دل کی دھڑکن کو کم کر کے بلڈ پریشر کم کرتے ہیں۔
اے سی ای انہیبیٹرز (ACE Inhibitors) – شریانوں کو کھول کر بلڈ پریشر کو نارمل رکھتے ہیں۔

اہم سوالات اور جوابات

کیا ہائی بلڈ پریشر جان لیوا ہو سکتا ہے؟
✔ ہاں، اگر اسے کنٹرول نہ کیا جائے تو فالج، ہارٹ اٹیک اور گردوں کی خرابی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

مزید  ہلدی کے فوائد اور نقصانات اسکو استعمال کرنے کا صحیح طریقہ

کیا ورزش سے بلڈ پریشر کم کیا جا سکتا ہے؟
✔ بالکل! باقاعدہ ورزش سے دل مضبوط ہوتا ہے اور خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

کیا بلڈ پریشر کا مکمل علاج ممکن ہے؟
✔ اگرچہ مکمل علاج ممکن نہیں، لیکن صحیح غذا، ورزش اور دوائیوں سے اسے قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔

 

لو بلڈ پریشر کیا ہوتا ہے؟

جب بلڈ پریشر کی ریڈنگ 90/60 mmHg سے کم ہو تو اسے لو بلڈ پریشر (ہائپوٹینشن) کہا جاتا ہے۔ اگرچہ کچھ لوگوں کے لیے کم بلڈ پریشر معمول کی بات ہو سکتی ہے، لیکن بعض صورتوں میں یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اور فوری علاج کا تقاضا کرتا ہے۔

لو بلڈ پریشر کی وجوہات

لو بلڈ پریشر کے کئی ممکنہ اسباب ہو سکتے ہیں، جن میں درج ذیل اہم عوامل شامل ہیں:

پانی کی کمی – جسم میں پانی کی کمی ہونے سے خون کا حجم کم ہو جاتا ہے، جو بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔
خوراک میں نمک کی کمی – کم مقدار میں نمک لینے سے بلڈ پریشر کم ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دل کی بیماری – دل کی کمزوری یا دھڑکن کی بے ترتیبی بلڈ پریشر گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
حمل – دورانِ حمل بعض خواتین کا بلڈ پریشر معمول سے کم ہو سکتا ہے۔
ادویات کا اثر – کچھ دوائیں، جیسے اینٹی ڈپریسنٹس، ڈائیوریٹکس، یا بیٹا بلاکرز، بلڈ پریشر کم کر سکتی ہیں۔
ذہنی دباؤ اور کمزوری – ذہنی تناؤ یا جسمانی کمزوری بھی بلڈ پریشر گرنے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

لو بلڈ پریشر کی علامات

کم بلڈ پریشر کی مختلف علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

🔹 سر چکرانا اور بے ہوشی
🔹 دھندلی نظر
🔹 کمزوری اور تھکن
🔹 ٹھنڈی اور پسینے والی جلد
🔹 دل کی دھڑکن کا سست ہونا
🔹 سانس لینے میں دشواری

لو بلڈ پریشر کی تشخیص

✔ بلڈ پریشر ناپنے کے لیے اسفیگمومینومیٹر (Sphygmomanometer) کا استعمال کیا جاتا ہے۔
✔ خون میں نمکیات اور آئرن کی مقدار جانچنے کے لیے بلڈ ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے۔
✔ دل کی دھڑکن کی نگرانی کے لیے ای سی جی (ECG) اور ایکو کارڈیوگرافی بھی تجویز کی جا سکتی ہے۔
✔ اگر لو بلڈ پریشر کا تعلق اعصابی یا ہارمونی مسائل سے ہو، تو مزید ہارمونی ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

لو بلڈ پریشر کا علاج

طرز زندگی میں تبدیلیاں
🔸 پانی کی مقدار بڑھائیں اور زیادہ مقدار میں سیال لیں۔
🔸 خوراک میں تھوڑا زیادہ نمک شامل کریں، لیکن ڈاکٹر کے مشورے سے۔
🔸 چائے، کافی یا الیکٹرولائٹ مشروبات کا استعمال کریں۔
🔸 کھانے کے بعد فوراً لیٹنے یا زیادہ دیر کھڑے رہنے سے پرہیز کریں۔
🔸 دن میں کئی بار تھوڑا تھوڑا کھائیں تاکہ بلڈ پریشر کم نہ ہو۔

لو بلڈ پریشر کا فوری علاج

اگر بلڈ پریشر اچانک کم ہو جائے تو درج ذیل اقدامات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:

🔹 نمکین پانی پیئیں – فوری طور پر پانی میں نمک ملا کر پینے سے بلڈ پریشر بہتر ہو سکتا ہے۔
🔹 کافی یا چائے کا استعمال – کیفین سے بھرپور مشروبات عارضی طور پر بلڈ پریشر کو بڑھا سکتے ہیں۔
🔹 چاکلیٹ کھائیں – ڈارک چاکلیٹ بلڈ پریشر کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے۔
🔹 پاؤں اوپر رکھ کر لیٹیں – جسم میں خون کی روانی بہتر ہونے سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔

مزید  شہد کے فوائد اور صحت پر اس کے اثرات

لو بلڈ پریشر کا دیسی علاج

عرق گلاب – ایک گلاس پانی میں چند قطرے عرق گلاب ڈال کر پینے سے بلڈ پریشر متوازن رہتا ہے۔
نمکین پانی – ایک چٹکی نمک پانی میں ملا کر پینے سے فوری بہتری آ سکتی ہے۔
کھجور اور بادام – روزانہ کھجور اور بادام کھانے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔
لیموں پانی – اگر کم بلڈ پریشر گرمی کی وجہ سے ہو تو لیموں پانی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
تلسی کے پتے – تلسی کے پتوں کا رس شہد میں ملا کر پینے سے لو بلڈ پریشر میں بہتری آ سکتی ہے۔

لو بلڈ پریشر کی غذا

کم بلڈ پریشر کے مریضوں کو درج ذیل غذا کھانی چاہیے:

🔸 نمکین غذائیں – سوپ، اچار اور ہلکی نمکین ڈشز بلڈ پریشر بہتر کرتی ہیں۔
🔸 پروٹین سے بھرپور غذا – گوشت، انڈے، دودھ اور دالیں جسم کو توانائی فراہم کرتی ہیں۔
🔸 سبزیاں اور پھل – کیلا، انار، گاجر اور چقندر کا جوس بلڈ پریشر کو بہتر کرتا ہے۔

قدرتی اور دیسی علاج
🌿 عرق گلاب – پانی میں عرق گلاب ملا کر پینے سے بلڈ پریشر کو بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے۔
🍋 لیموں پانی – جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
🍌 کیلا اور کھجور – پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور ہونے کے باعث کم بلڈ پریشر میں فائدہ پہنچاتے ہیں۔
🥛 دودھ اور شہد – بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

ادویات
اگر طرزِ زندگی میں تبدیلیوں اور دیسی علاج سے بہتری نہ آئے تو ڈاکٹر مخصوص دوائیں تجویز کر سکتا ہے، جیسے:
فلڈروکارٹیسون (Fludrocortisone) – خون کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔
مڈوڈرین (Midodrine) – شریانوں کو سکیڑ کر بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

لیموں اور بلڈ پریشر

🍋 لیموں کا جوس – ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ہے کیونکہ یہ شریانوں کو نرم کرتا ہے۔
🍋 لیموں پانی – لو بلڈ پریشر کی صورت میں پانی میں نمک ملا کر لیموں کا جوس پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
🍋 لیموں میں پوٹاشیم – یہ عنصر بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

عرق گلاب سے بلڈ پریشر کا علاج

🌹 عرق گلاب ٹھنڈک پہنچاتا ہے – بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے کے لیے ایک گلاس پانی میں چند قطرے عرق گلاب ڈال کر پینا مفید ہو سکتا ہے۔
🌹 ذہنی دباؤ کم کرتا ہے – اس کی خوشبو سکون پہنچاتی ہے، جو ہائی بلڈ پریشر کو کم کر سکتی ہے۔
🌹 خون کی روانی بہتر کرتا ہے – جسم کو ہائیڈریٹ رکھ کر بلڈ پریشر کے مسائل سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

طبِ نبوی سے بلڈ پریشر کا علاج

حضور اکرمﷺ نے قدرتی جڑی بوٹیوں اور غذا کے ذریعے مختلف بیماریوں کے علاج کی ہدایت دی۔ بلڈ پریشر کے علاج کے لیے درج ذیل سنتی طریقے مفید ثابت ہو سکتے ہیں:

کلونجی – احادیث کے مطابق کلونجی ہر بیماری کا علاج ہے۔ اس کا استعمال بلڈ پریشر میں بہتری لاتا ہے۔
شہدنبی کریم ﷺ نے شہد کو شفاء قرار دیا، جو دل کی صحت کے لیے بہترین ہے۔
زیتون کا تیل – حدیث میں زیتون کو مبارک درخت کہا گیا ہے، جو دل کی شریانوں کو مضبوط کرتا ہے۔
کھجور – روزانہ کھجور کھانے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور کمزوری دور ہوتی ہے۔

اہم سوالات اور جوابات

کیا لو بلڈ پریشر خطرناک ہو سکتا ہے؟
✔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو دماغ، دل اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اور بے ہوشی یا جھٹکے لگنے جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔

کیا ورزش لو بلڈ پریشر میں فائدہ مند ہے؟
✔ ہلکی ورزش، جیسے چہل قدمی اور یوگا، دورانِ خون کو بہتر بنا سکتی ہے، لیکن سخت ورزش سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔

کیا لو بلڈ پریشر کا قدرتی علاج ممکن ہے؟
✔ جی ہاں، مناسب خوراک، ہائیڈریشن اور دیسی نسخے آزما کر اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

لو بلڈ پریشر کے دوران کون سی غذا کھانی چاہیے؟
✔ نمکین غذائیں، پانی، کھجور، کیلا، دودھ، شہد اور قدرتی جوس فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button