صحت

باتھ روم میں فالج کے خطرات: احتیاطی تدابیر اور غسل کا طریقہ

Srokes common in the bathroom

باتھ روم میں فالج کے واقعات دنیا بھر میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے جس کے بارے میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سنگین مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ عام طور پر، نہاتے وقت ہم سب سے پہلے اپنے سر اور بالوں کو بھگوتے ہیں، لیکن یہ طریقہ درست نہیں ہے۔ یہ عمل فالج کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔ آئیے، اس مسئلے کی وجوہات، خطرات، اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

باتھ روم میں فالج کیوں ہوتا ہے؟

جب ہم باتھ روم میں داخل ہوتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے سر اور بالوں کو بھگو دیتے ہیں۔ یہ عمل خون کی گردش کو یکدم تیز کر دیتا ہے، جس سے دماغ کی شریانیں پھٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ نتیجتاً، فالج کا حملہ ہو سکتا ہے، اور شخص زمین پر گر سکتا ہے۔

سائنسی وضاحت:
انسانی جسم میں خون کی گردش ایک خاص درجہ حرارت پر ہوتی ہے۔ جب ہم غسل کرتے ہوئے اچانک سر پر پانی ڈالتے ہیں، تو جسم کا درجہ حرارت یکدم تبدیل ہو جاتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر تیزی سے بڑھتا ہے، جو دماغ کی نازک شریانوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید  انگور کے فوائد اور نقصانات، اقسام، اور ان کا بہترین استعمال

تحقیقات کیا کہتی ہیں؟

جرنل آف کینیڈا کی میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، نہانے کے دوران فالج کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی متعدد تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غلط طریقے سے نہانے سے فالج کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نہاتے وقت کچھ اصولوں پر عمل کرنا ضروری ہے، ورنہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

غسل کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

فالج کے خطرات سے بچنے کے لیے غسل کرنے کا صحیح طریقہ اپنانا بے حد ضروری ہے۔ درج ذیل اقدامات پر عمل کر کے آپ خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں:

  1. پہلے پاؤں بھگوئیں: نہانے کا آغاز ہمیشہ پاؤں سے کریں۔ اس سے جسم کو درجہ حرارت کے تغیر کا عادی ہونے کا وقت ملتا ہے۔
  2. کندھوں تک آہستہ آہستہ بڑھیں: پاؤں کے بعد آہستہ آہستہ کندھوں تک پانی پہنچائیں۔ یہ عمل خون کی گردش کو متوازن رکھتا ہے۔
  3. آخر میں سر پر پانی ڈالیں: سر اور بالوں کو بھگونے کا عمل سب سے آخر میں کریں۔ اس سے بلڈ پریشر میں اچانک اضافہ نہیں ہوتا۔

یہ طریقہ خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، اور درد شقیقہ (مائگرین) کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہے۔

احتیاطی تدابیر

باتھ روم میں فالج کے خطرات سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کریں:

  • درجہ حرارت کا خیال رکھیں: نہانے کے لیے بہت گرم یا بہت ٹھنڈے پانی کے بجائے معتدل درجہ حرارت کا پانی استعمال کریں۔
  • جلدی نہ کریں: نہاتے وقت جلدی نہ کریں۔ آہستہ آہستہ پانی کو جسم پر ڈالیں تاکہ جسم کو درجہ حرارت کے تغیر کا عادی ہونے کا وقت مل سکے۔
  • بزرگوں کا خیال رکھیں: بزرگ افراد کو اس بارے میں ضرور آگاہ کریں، کیونکہ ان میں فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
مزید  اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں مسلسل اضافہ، شہری احتیاط کریں

فالج کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مزید اقدامات

فالج کے خطرات کو کم کرنے کے لیے صرف غسل کے طریقے ہی نہیں بلکہ روزمرہ کی زندگی میں کچھ اور عادات بھی اپنانی چاہئیں:

  • بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں: ہائی بلڈ پریشر فالج کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اسے کنٹرول میں رکھنے کے لیے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں۔
  • صحت مند غذا کا استعمال: تازہ پھل، سبزیاں، اور کم چکنائی والی غذائیں فالج کے خطرات کو کم کرتی ہیں۔
  • ورزش کو معمول بنائیں: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے۔

 احتیاط ہی بچاؤ ہے

باتھ روم میں فالج کے واقعات ایک سنگین مسئلہ ہیں، لیکن احتیاطی تدابیر اور صحیح طریقہ کار اپنا کر اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ نہاتے وقت سر کو سب سے آخر میں بھگوئیں، درجہ حرارت کا خیال رکھیں، اور اپنی روزمرہ کی عادات کو بہتر بنائیں۔ یہ معلومات اپنے بزرگ والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ ضرور شیئر کریں تاکہ وہ بھی اس خطرے سے آگاہ رہ سکیں۔

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button