برائی کا انجام کہانی
ایک بچھو کہیں جارہا تھا راستے میں ندی بہہ رہی تھی اسے پار کر کے جانا تھا۔ بچھو خود ندی کو پار نہیں کر سکتا تھا۔ اسے ندی میں بہہ جانے کا ڈر تھا۔ اتفاق سے ایک
کچھوا ا سے ملا بچھو نے کچھوے سے کہا۔ تم مجھے اپنی پیٹھ پر بٹھا کر ندی کے پار اس کنارے اتار دو تو بڑی مہربانی ہو گی۔ کچھوے نے بچھو کی بات مان لی اور اسے اپنی پیٹھ پر بٹھا کر ندی پار کرنے لگا۔ کچھ دور جانے کے بعد بچھو
نے کچھوے کی پیٹھ پر ڈنک مارا۔ کچھوے نے بچھو سے پوچھا۔ ”میاں کیا کر رہے ہو۔ ہم نے تمھاری مدد کی اور اس کا بدلہ تم یوں ڈنک مار کر دے رہے ہو؟“ بچھونے جواب دیا۔
بھائی آپ غلط سمجھے میں نے جو آپ کو ڈنک مارا ہے یہ دشمنی کی وجہ نہیں بلکہ میری عادت ہی یہ ہے۔ کچھوے نے کہا۔ اچھا یہ بات ہے تو دیکھو! مجھے بھی ڈپکی لگانے کی عادت ہے۔ یہ کہہ کر کچھوے نے ڈبکی لگادی۔ بچھو کا سہارا چھٹ گیا۔ اور کچھوا تیرتا ہوا زمین پر جا پہنچا اور بچھوندی میں ڈوب کر مر گیا۔
دیکھا بچو! یہ ہوتا ہے برے کام کا برا نتیجہ اور سہی
بری عادت بچھو کو لے ڈوبی