صحت

پانی کب پینا چاہئے؟ | کھانے سے پہلے، درمیان میں یا بعد

When should you drink water

پانی، انسانی زندگی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور اس کا صحیح استعمال ہماری صحت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اس مضمون میں ہم اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کریں گے کہ پانی کب پینا چاہئے؟ کھانے سے پہلے، درمیان میں یا بعد میں، کونسا وقت پانی پینا کے لئے بہتر رہتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کے فوائد اور نقصانات کے جائزہ لیں گے اور اس کے صحت پر اثرات کا جائزہ لیتا ہے تاکہ ہم اسے اپنی روزمرہ کی زندگی میں بہتر طریقے سے شامل کر سکیں۔

انسانی زندگی میں پانی کی اہمیت

انسانی جسم کا تقریباً 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے، اور اس کے بغیر چند دن بھی گزارنا ممکن نہیں۔ پانی ہمارے جسم کے تمام اہم نظام کو درست رکھنے کے لیے لازمی ہے۔ یہ نہ صرف خون کی روانی کو برقرار رکھتا ہے بلکہ جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے، جلد کو تروتازہ رکھنے اور جسمانی درجہ حرارت کو متوازن رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

مزید  سونف کے فوائد اور اس کے بیجوں کے طبی فائدے

پانی پینے کا بہترین وقت

ماہرین کے مطابق، پانی پینے کے کچھ مخصوص اوقات ہیں جو ہمارے جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں :

  1. صبح خالی پیٹ پانی پینا

    صبح اٹھنے کے فوراً بعد دو گلاس پانی پینا جسم سے زہریلے مادے نکالنے میں مددگار ہوتا ہے اور نظامِ ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔ یہ دن کے آغاز کو توانائی سے بھرپور بناتا ہے۔

  2. کھانے سے پہلے پانی پینا

    کھانے سے تقریباً 30 منٹ پہلے پانی پینا نہ صرف معدے کو کھانے کے لیے تیار کرتا ہے، بلکہ بھوک کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یہ عادت وزن کو قابو میں رکھنے کے لیے بھی مفید ہے۔

  3. ورزش کے دوران اور بعد پانی پینا

    ورزش کے دوران پسینے کی صورت میں جسم سے پانی اور نمکیات کا اخراج ہوتا ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ورزش سے پہلے اور بعد میں پانی پینا ضروری ہے تاکہ جسمانی کارکردگی برقرار رہے۔

  4. رات کو سونے سے پہلے

    سونے سے پہلے ایک گلاس پانی پینا دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔ یہ دوران خون کو بہتر بناتا ہے اور رات کے دوران جسمانی افعال کو مستحکم رکھتا ہے۔

کھانے کے دوران پانی پینا، اصل حقیقت کیا ہے؟

ایک عام رائے یہ ہے کہ کھانے کے دوران پانی پینا مضر ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مناسب مقدار میں پانی پیا جائے تو یہ ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔  اس لئے کہ پانی غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے اور کھانے کے بعد معدے  کے بھاری پن سے بچاتا ہے۔

پانی کی کمی کے نقصانات

پانی کی کمی جسم پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں:

  • تھکن اور توانائی کی کمی
  • سر درد اور ذہنی الجھن
  • جلد کی خشکی
  • قبض اور دیگر ہاضمے کے مسائل

اس کے علاوہ طویل عرصے تک پانی کی کمی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے، اس لیے اس سے بچاؤ ضروری ہے۔

وزن کم کرنے میں پانی کا کردار

پانی وزن کم کرنے کے لیے ایک بہترین ذریعہ ہے۔ یہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور اضافی کیلوریز جلانے میں مدد دیتا ہے۔ کھانے سے پہلے پانی پینے سے بھوک کم ہوتی ہے، جو کم کھانے کی عادت پیدا کرتی ہے۔ ماہرین روزانہ 2 سے 3 لیٹر پانی پینے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ جسمانی وزن کو قابو میں رکھا جا سکے۔

گرم یا ٹھنڈا پانی: کون سا بہتر ہے؟

گرم پانی نظامِ ہاضمہ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ غذا کو جلدی ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ دوسری طرف، ٹھنڈا پانی ورزش کے دوران جسمانی درجہ حرارت کو متوازن رکھنے کے لیے مفید ہے۔ حالات کے مطابق پانی کا انتخاب کرنا زیادہ مناسب ہے۔ لیکن زیادہ ٹھنڈا پانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے

احتیاطی تدابیر

پانی پینے میں اعتدال بہت ضروری ہے۔ ضرورت سے زیادہ پانی پینے سے جسم میں سوڈیم کی کمی ہو سکتی ہے، جسے ہائیپو نیٹریمیا کہا جاتا ہے۔ خاص طور پر کھانے کے فوراً بعد زیادہ پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ یہ ہاضمے کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔

حرف آخر

پانی نہ صرف زندگی کا لازمی جزو ہے بلکہ صحت مند زندگی گزارنے کا اہم ذریعہ بھی ہے۔ صحیح وقت اور مقدار میں پانی پینے سے جسمانی اور ذہنی صحت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔ اس لیے پانی پینے کے اصولوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کریں اور صحت مند زندگی کی بنیاد رکھیں۔

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

مزید  حمل ضائع ہونے کی علامات اسقاط حمل کی اقسام، وجوہات،علاج

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button