یہ کوئی راز نہیں ہے کہ دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین اپنی منظوری، نامنظور اور کھیل سے متعلق دیگر جذبات کو آواز دینے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ حال ہی میں ایک کرکٹ شائقین نے پی ایس ایل سے باصلاحیت پاکستانی باؤلر ارشد خان کی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں وہ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے تھے۔
حسن علی ایک مشہور پاکستانی باؤلر ہیں، اور اس ٹویٹ کا مقصد ان پر تنقید کرنا تھا۔
Arshad Iqbal is not just a t20 material, he plays first class cricket regularly and recently played Odis as well. A complete bowler who has all the potential to be a success for Pakistan in longer formates
— WAZIR🇵🇰 (@156kph) September 17, 2023
— Moiz Khan (@PmMoiz) September 17, 2023
سپورٹر نے بطور بولر ارشد خان کی صلاحیتوں کی تعریف کی، یعنی ان کی اضافی باؤنسی گیندیں، شاندار گیند بازی کی تعریف کی۔ نقاد نے حسن علی کی پرفارمنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دینے کے بجائے بلے بازوں آؤٹ کرنے کے بچائے سیٹ کرنے آتا ہے
ٹویٹ میں حسن علی پر زور دیا گیا کہ وہ 2023 ورلڈ کپ میں پاکستان کو مزید شرمندگی سے دوچار کرنے سے پہلے اپنے سفید گیند والے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیں۔ اس درخواست پر حسن علی کا ردعمل حیران کن بھی تھا
میدان میں ہمیشہ توانائی اور جوش لانے والے شخص حسن علی نے ارشد خان کی صلاحیتوں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے عاجزی سے اتفاق کیا کہ ارشد ایک باصلاحیت باؤلر تھا اور اس کے لیے اس کی تعریف کی۔ حسن علی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھیلتے رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ صرف 29 سال کے ہیں جو کہ ایک پیشہ ور کرکٹر کے لیے بہت کم عمر ہے۔
حسن علی نے بالواسطہ طور پر ریٹائرمنٹ کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ ان کا جلد ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اس مقابلے میں حسن علی کی شائستگی اور تنقید پر کھلاڑی جیسا جواب نظر آتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کرکٹ کا کتنا خیال رکھتا ہے اور وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کی کتنی قدر کرتا ہے۔ ڈیجیٹل دور میں شائقین کے لیے کرکٹرز کے ردعمل کی اہمیت اور عوامی امیج کو ڈھالنے میں سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ کو بھی اجاگر کرتا ہے۔