تعلیم

سوشل میڈیا کا مثبت اور منفی اور اس کے معاشرے پر اثرات

آج کل ہر شخص جس کے پاس ٹچ موبائل ہے، وہ سوشل میڈیا کا استعمال کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا نے ہماری زندگی میں کئی آسانیاں پیدا کی ہیں۔ کاروباری افراد اس کے ذریعے اپنے کاروبار کو وسعت دے رہے ہیں، جبکہ اساتذہ آن لائن ٹیچنگ کے لیے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس طرح، سوشل میڈیا ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔

سوشل میڈیا کے فوائد

سوشل میڈیا نے ہماری زندگی میں کئی آسانیاں پیدا کی ہیں۔ کاروباری افراد اس کے ذریعے اپنے کاروبار کو وسعت دے رہے ہیں، جبکہ اساتذہ آن لائن ٹیچنگ کے لیے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس طرح، سوشل میڈیا ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔

سوشل میڈیا کے منفی اثرات

جہاں اس کے بے شمار فوائد ہیں، وہیں اس کے منفی اثرات بھی ہیں۔ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی وجہ سے معاشرے میں اخلاقی زوال ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی آسان دستیابی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ ہمارے لیے ایک آزمائش بن چکا ہے۔ نوجوان نسل ہر وقت ویڈیوز بنانے اور انہیں وائرل کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے۔ موبائل ہر وقت ویڈیوز بنانے کے لیے تیار رہتا ہے، اور وقت کے ضیاع کے لیے رقص اور غیر اخلاقی مزاحیہ ویڈیوز بنائی جاتی ہیں۔

سائبر کرائمز کا اضافہ

سوشل میڈیا کے ذریعے نئے نئے سائبر کرائمز بھی سامنے آ رہے ہیں۔ کبھی کسی کے پروفائل سے ڈیٹا حاصل کر کے اس کی فرینڈ لسٹ میں موجود افراد کو لوٹنے کی کوشش کی جاتی ہے، تو کبھی کسی کو بلیک میل کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ذہانت اور صلاحیتوں کا منفی استعمال ہو رہا ہے۔

نوجوان نسل پر اثرات

نوجوان نسل سوشل میڈیا کے استعمال سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔ وہ ہر وقت ویڈیوز بنانے اور انہیں وائرل کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کی تعلیمی کارکردگی اور سماجی تعلقات متاثر ہو رہے ہیں۔

وقت کا ضیاع

سوشل میڈیا پر غیر ضروری وقت گزارنا وقت کے ضیاع کا باعث بنتا ہے۔ نوجوان نسل رقص اور غیر اخلاقی مزاحیہ ویڈیوز بنانے میں وقت ضائع کرتی ہے، جو ان کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کی مثبت استعمال کی تجاویز

سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے ہمیں اس کا مثبت استعمال کرنا چاہیے۔ ہمیں تعلیمی مواد، کاروباری مواقع، اور سماجی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس طرح ہم اس کے فوائد سے مستفید ہو سکتے ہیں اور اس کے منفی اثرات سے بچ سکتے ہیں۔

اسلام میں سوشل میڈیا کا استعمال

اسلام میں کسی دوسرے فرد کو تکلیف نہ دینے کا حکم دیا گیا ہے، لیکن سوشل میڈیا کے ذریعے ایسی ذہنی تکلیف پہنچائی جا رہی ہے جس کی نوبت خودکشی تک پہنچ جاتی ہے۔ یہ نفرت اور تشدد کو بھڑکانے کا ایک بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔ فیملی ممبرز ایک دوسرے کو وقت دینے کی بجائے سوشل میڈیا اور موبائلز پر زیادہ ٹائم گزارتے ہیں۔

غلط معلومات کا پھیلاؤ

سوشل میڈیا پر بلا تحقیق غلط معلومات اور خبروں کو آگے پھیلایا جا رہا ہے، جس کی اسلام میں سختی سے ممانعت کی گئی ہے۔ غلط خبروں اور معلومات کے پھیلنے سے مزید برائیاں جنم لیتی ہیں۔ ہر شخص سوشل میڈیا پر شئیر کرنے والی پوسٹ کا ذمہ دار بھی ہے اور اس کا اللہ کے ہاں جواب دہ بھی ہے۔ جس پوسٹ کو شئیر کرنے جا رہے ہیں، ایک سیکنڈ رک کر غور کریں کہ اس سے میرے نامہ اعمال میں کیا لکھا جائے گا۔

سوشل میڈیا کا نشہ

جس طرح نشے کی بہت سی اقسام ہیں، اسی طرح سوشل میڈیا کا نشہ بھی ایک حقیقت ہے۔ سوشل میڈیا صارف ہر نوٹیفیکیشن کی گھنٹی پر بار بار موبائل چیک کرتا ہے، جو اسے وہی خوشی فراہم کرتا ہے جو ایک نشہ کرنے پر ملتی ہے۔ بہت زیادہ سوشل میڈیا کا استعمال فرائض میں غفلت کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔

معاشرتی بگاڑ

سوشل میڈیا اس وقت افراد اور معاشرے کے بگاڑ کا اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ منفی رویوں اور لڑائی جھگڑوں کو فروغ مل رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال کر اپنے ذوق کا اظہار کرتے ہیں، جبکہ بہترین ہوٹل میں کھانا کھانے والے اپنی اور کھانے کی تصاویر شئیر کر کے اپنی انا کو تسکین پہنچاتے ہیں۔

سوشل میڈیا کے نقصانات سے بچاؤ

سوشل میڈیا کے نقصانات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر صرف مثبت سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ اسلام اور مسلمانوں کے بین الاقوامی تاثر کو بہتر کرنے کی کوشش کریں اور سوشل میڈیا کو واضح اور طے شدہ اصولوں کے مطابق استعمال کریں۔ پاکستان کے نوجوان اگر سوشل میڈیا پر غیر ضروری ایپس میں وقت ضائع کرنے کی بجائے انٹرنیٹ کے تین سب سے بڑے اور قیمتی شعبوں گرافک ڈیزائننگ، ویڈیو ایڈیٹنگ، اور کونٹینٹ رائیٹنگ جیسی مہارات حاصل کریں اور گندے مواد کے خلاف جنگ کرتے ہوئے اپنا بہترین مثبت کردار ادا کریں، تو پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں۔

نتیجہ

سوشل میڈیا نے جہاں ہماری زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں، وہیں اس کے منفی اثرات بھی ہیں۔ ہمیں اس کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے تاکہ ہم اس کے فوائد سے مستفید ہو سکیں اور اس کے منفی اثرات سے بچ سکیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button