نعت شریف

ہوتیں مجھے طیبہ کی زیارات مسلسل

ہوتیں مجھے طیبہ کی

ہوتیں مجھے طیبہ کی زیارات مسلسل
آتے ہیں یہی دل میں خیالات مسلسل

دکھ درد کو میں دیتا رہا مات مسلسل
ملتی رہی سرکار سے خیرات مسلسل

میں کرتا گیا ذکر مسلسل شہِ دیں کا
ہوتے گئے اچھے مِرے حالات مسلسل

اب اور کوئی ذکر تو جچتا ہی نہیں ہے
کیجے مِرے سرکار ہی کی بات مسلسل

یاد آتی ہے جس وقت شہِ کون و مکاں کی
ہوتی ہے مِری آنکھوں سے برسات مسلسل

ہر روز میں لکھ لیتا ہوں کچھ نعت کے اشعار
اللّٰه کی مجھ پر ہیں عنایات مسلسل

ہم ان سے کبھی کوئی تعلق نہ رکھیں گے
ڈھانے پہ لگے ہیں جو مزارات مسلسل

یہ ماں کی دعا ہے جو بچا لیتی ہے، ورنہ
پیچھا تو مِرا کرتے ہیں خطرات مسلسل

توصیفؔ! میں آقا کا ثنا گو ہوں تبھی تو
رہتی ہے حفاظت میں مِری ذات مسلسل

متعلقہ مضامین

جواب دیں

Back to top button