نعت شریف

بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرہ

۞ نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۞

نعتیہ کلام : پیر نصیر الدین نصؔیر جیلانیؒ

نعتِ رسولِ مقبولﷺ

بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرہ
آئینہِ حق ہے شہہِ ابرارﷺ کا چہرہ

دیکھیں تو دعا مانگیں یہی یوسفِ کنعاں
تکتا رہوں خالق ! تِرے شہکار کا چہرہ

اے مَطلبیِ پھول بہاروں کے پیغمبر
کِھلتا ہے تِرے نام سے گلزار کا چہرہ

خورشیدِ حلیمہ! تِری مشتاق ہیں آنکھیں
بھاتا نہیں اب ماہِ ضیا بار کا چہرہ

اے خُلد کروں گا تِرا دیدار بھی لیکن
اِس دم ہے نظر میں تِرے مُختار کاچہرہ

والشَمس کی یہ دادِ قسم کہتی ہے مڑ کر
بے داغ رہا شاہ کے کردار کا چہرہ

جلوؤں سے ہو معمُور کیوں نہ دل کا مدینہ
آنکھوں میں ہے اُس مطلعِ انوار کا چہرہ

دورانِ شفاعت وہ سکوں بخش دِلا سے
بے فکرِ ندامت ہے گنہگار کا چہرہ

کِھلتا ہی گیا پھول کی صورت دمِ آخر
اُترا نہیں دیکھا ترے بیمار کا چہرہ

پوچھا جو یہ سائل نے کہ کیا چیز ہے اَحسن
صدیقؓ نے برجستہ کہا “یار کا چہرہ”

اُترے پسِ مرگ اُسکی زیارت کو فرشتے
نِکھرا وہ تِرے طالبِ دیدار کا چہرہ

جھپکے جو نصؔیر آنکھ دمِ نزع تو یا رب!
پُتلی میں پھرے احمدِ مختار ﷺ کا چہرہ
پیر نصیر الدین نصؔیر جیلانیؒ

متعلقہ مضامین

جواب دیں

Back to top button