نعت شریف

کھلیں کلیاں بہار آئی رخ فصل خزاں بدلا

جشن عید میلاد النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بہت بہت مبارک ہو

کھلیں کلیاں بہار آئی

نعت شریف

کھلیں کلیاں بہار آئی رخ فصل خزاں بدلا
نبی آئے صدا گونجی زمانے کا سماں بدلا

ہوا روشن فلک پہ چاند دنیا میں ضیاء پھیلی
نبی کے نور نے خورشید کا رنگ جہاں بدلا

رواں تھا اشک آنکھوں سے عدو کے ظلم سے ہردم
کرم سرکار کا لیکن نصیب بیکساں بدلا

مری اوقات ہی کیا تھی کہ کرتا نعت گوئی میں
ملا جب صدقۂ حسان تو میرا بیاں بدلا

بدلنا تھا نہ بدلا حکم سرکار دوعالم کا
جہاں کے حکمرانوں کا اگرچہ این و آں بدلا

الہی بھیج دے کوئی مسیحا دستگیری کو
جفا کے خوف سے ہم نے ہزاروں آشیاں بدلا

نہ کھلتے پھول رحمت کے دعاء کے باغ میں لیکن
“اجابت نے قدم چوما جب انداز فغاں بدلا “

ملے گی کامیابی کی اسے منزل نہ دنیا میں
رضا کو چھوڑ کر جس نے امیرکارواں بدلا

چہک کر عندلیبوں نے کہا یہ پھول سے جوہر
لب جاناں کی جنبش نے نظام گلستاں بدلا

نتیجۂ فکر *
شفیق اللہ نوری جوہرباڑاوی سیتامڑھی

متعلقہ مضامین

جواب دیں

Back to top button