اردو کہانیاں

غرور کا سر نیچا کہانی | کچھوا اور خرگوش | بچوں کی کہانیاں

آج ہم آپ کی ایک سبق آموز کہانی سناتے ہیں کہانی کا عنوان ہے " غرور کا سر نیچا” جیسا کہ آپ جانتے ہیں /غرور کرنا اچھی بات نہیں ہم سب کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے اور سب سے اچھی طرح پیش آنا چاہیے

تو شرورع کرتے ہیں کہانی امید ہے آپ کو پسند آئے گی

ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک جنگل میں بہت سے جانور رہتے تھے۔ ان میں سے ایک خرگوش تھا جس کا نام چیکو تھا۔ چیکو اپنے تیز دوڑنے کے لیے پورے جنگل میں مشہور تھا۔ مگر چیکو میں ایک ایسی خامی تھی جو دوسروں کو پسند نہیں تھی وہ یہ تھی کہ بہت مغرور تھا ۔ سب اس کو سمجھتاتے تھے کہ غرور کا سر نیچا ہوتا ہے ، لیکن وہ کسی کی نہیں سنتا تھا

ہر سال جنگل میں  دوڑ کا مقابلہ کروایا جاتا تھا اور بار یہ مقابلہ چیکو جیت جاتا تھا ۔ اس بار بھی چیکو کو یقین تھا کو وہ آسانی سے یہ مقابلہ جیت جائے گا

ان میں ایک کچھوا بھی تھا جس کا نام مومی تھا، چیکو اس کی سست روی کی وجہ سے اسکا ہمیشہ مزاق اڑاتا تھا کیوںکہ اس کی رفتار اتنی کم ہوتی تھی کہ وہ دوڑ میں پیچھے رہ جاتا تھا اس باربھی وہ اس دوڑ میں حصہ لے رہا تھا

مزید  برائی کا انجام کہانی

اور وہ دن آ گیا جب جنگل کے سب جانوروں نے فیصلہ کیا کہ ایک بڑی دوڑ کا اہتمام کیا جائے۔ یہ دوڑ جنگل کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک ہوگی اور سب جانور اس میں حصہ لیں گے۔ چیکو کو یقین تھا کہ وہ اس بار بھی یہ دوڑ آسانی سے جیت جائے گا، کیونکہ وہ خود کو سب سے زیادہ تیز رفتار سمجھتا تھا۔

دوڑ کے دن سب جانور بہت خوش تھے۔ سب نے اپنی اپنی جگہ لی اور دوڑ کے لیے تیار ہو گئے۔ جب سیٹی بجی، سب جانوروں نے دوڑنا شروع کیا۔ چیکو فوراً سب سے آگے نکل گیا اور خود کو فاتح سمجھنے لگا۔ راستے میں، اس نے دیکھا کہ ایک کچھوا، مومی، بہت آہستہ آہستہ چل رہا ہے۔

چیکو نے مومی کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا، "تم کبھی بھی یہ دوڑ نہیں جیت سکتے، تم بہت سست ہو!” اور وہ تیز تیز دوڑتا ہوا آگے بڑھ گیا۔

راستے میں، چیکو نے سوچا کہ وہ سب سے آگے ہے اور دوسروں کو کافی پیچھے چھوڑ دیا ہے، لہذا اس نے تھوڑا آرام کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ ایک درخت کے نیچے بیٹھ گیا اور سوچا کہ جب مومی اس تک پہنچے گا، تب تک وہ سو کر آرام کر لے گا۔ وہ جلدی سے سو گیا اور گہری نیند میں چلا گیا۔

مومی اپنی رفتار میں مسلسل چلتا رہا۔ اور اس نے ہمت نہیں ہاری۔ جب مومی، چیکو کے پاس پہنچا، تو اس نے دیکھا کہ چیکو سو رہا ہے۔ مومی نے سوچا کہ وہ آرام سے اپنے راستے پر چلتا رہے گا اور دوڑ مکمل کرے گا۔ وہ خاموشی سے آگے بڑھ گیا۔

مزید  اپنی قدر پہچانیں | ایک نصحیت آموز کہانی

جب چیکو جاگا، تو اس نے دیکھا کہ مومی تقریباً ختم لائن کے قریب پہنچ چکا ہے۔ وہ فوراً کھڑا ہو کر دوڑنے لگا، لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔ مومی نے دوڑ جیت لی تھی۔ اس طرٖح غرور کا نیچا ہوا

سب جانوروں نے مومی کو مبارکباد دی اور چیکو کو سمجھایا کہ غرور ہمیشہ انسان کو نقصان پہنچاتا ہے۔ چیکو نے شرمندگی سے سر جھکا لیا اور مومی سے معافی مانگی۔

مومی نے مسکرا کر کہا، "دوستی اور عاجزی سے ہی سچی جیت ملتی ہے۔”

اس دن کے بعد، چیکو نے اپنے غرور کرنا چھوڑ دیا اور جنگل کے سب جانوروں کے ساتھ دوستانہ رویہ اختیار کیا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کرتا اور انہیں احترام دیتا۔ جنگل کے سب جانور چیکو کو پسند کرنے لگے

اور یوں، چیکو ایک مغرور خرگوش سے ایک مہربان اور عاجز خرگوش بن گیا۔ جنگل کے سب جانور اس کی تعریف کرتے اور اس کے ساتھ خوشی سے رہتے۔ چیکو نے اپنے سبق کو ہمیشہ یاد رکھا اور دوسروں کے ساتھ محبت اور احترام کے ساتھ پیش آتا

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں۔
Close
Back to top button