صحت

حمل ضائع ہونے کی علامات اسقاط حمل کی اقسام، وجوہات،علاج

Miscarriage: Causes, Symptoms, Risks, Treatment

حمل ضائع ہونا ایک حساس اور پیچیدہ معاملہ ہے جو خواتین کے لیے جسمانی اور جذباتی طور پر بہت گہرا اثر رکھتا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں خواتین کو اس تجربے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اس کے پیچھے مختلف طبی، ماحولیاتی اور جینیاتی عوامل کارفرما ہوتے ہیں۔ مناسب آگاہی، بروقت طبی مداخلت اور احتیاطی تدابیر کو اختیار کر کے اس خطرے کو کم کرنے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس مضمون میں  حمل ضائع ہونے کی علامات یا اسقاط حمل کی علامات، اقسام، وجوہات اور علاج پر تفصیل سے روشنی ڈالی جائے گی تاکہ خواتین کو بہتر آگاہی فراہم کی جا سکے اور وہ اپنی صحت کا بہتر خیال رکھ سکیں۔

حمل ضائع ہونے کی علامات

ابتدائی حمل کے دوران اگر درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو اسقاط حمل کا خدشہ ہو سکتا ہے:

  • غیر معمولی خون آنا یا دھبے لگنا
  • پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد یا کھنچاؤ
  • کمر کے نچلے حصے میں مسلسل درد
  • حمل کی علامات، جیسے متلی اور چھاتی میں حساسیت کا اچانک ختم ہو جانا
  • جنین کے حرکت نہ کرنے کا احساس
  • تھکاوٹ اور کمزوری کا غیر معمولی احساس
مزید  ڈینگی بخار کی علامات، وجوہات اورعلاج

یہ علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر کسی مستند طبی ماہر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔

اسقاط حمل کی اقسام

اسقاط حمل مختلف وجوہات کی بنا پر مختلف اقسام کا ہو سکتا ہے، جن میں سے چند اہم درج ذیل ہیں:

  • خودکار (Spontaneous) اسقاط حمل: جب حمل کسی ظاہری مداخلت کے بغیر ضائع ہو جاتا ہے۔
  • مکمل (Complete) اسقاط حمل: جب رحم سے تمام حملی مواد قدرتی طور پر خارج ہو جاتا ہے۔
  • نامکمل (Incomplete) اسقاط حمل: جب کچھ باقیات رحم میں موجود رہ جاتی ہیں اور طبی مداخلت کی ضرورت پڑتی ہے۔
  • خطرناک (Threatened) اسقاط حمل: جب حمل ضائع ہونے کا امکان ہو لیکن ابھی مکمل طور پر ضائع نہ ہوا ہو۔
  • شدید (Inevitable) اسقاط حمل: جب حمل ضائع ہونا یقینی ہو جاتا ہے اور کوئی روک تھام ممکن نہیں رہتی۔
  • طبی (Missed) اسقاط حمل: جب جنین کی نشوونما رک جاتی ہے لیکن جسم قدرتی طور پر اسے خارج نہیں کرتا۔
  • عادتاً (Recurrent) اسقاط حمل: جب مسلسل تین یا اس سے زیادہ حمل ضائع ہو جائیں۔
  • ایکٹوپک (Ectopic) حمل: جب جنین رحم کے بجائے کسی اور جگہ (اکثر فیلوپین ٹیوب) میں نشوونما پاتا ہے، جس سے خطرناک پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

اسقاط حمل کی وجوہات

اسقاط حمل کے پیچھے کئی طبی اور ماحولیاتی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل عوامل شامل ہیں:

  • جینیاتی نقائص: کروموسومل بے قاعدگیاں اکثر اسقاط حمل کی بنیادی وجہ سمجھی جاتی ہیں۔
  • ہارمونی عدم توازن: ہارمونی مسائل، جیسے پروجیسٹرون کی کمی، حمل کو متاثر کر سکتی ہیں۔
  • بیماریاں اور انفیکشنز: ذیابیطس، تھائیرائیڈ کی بیماری، اور کچھ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشنز حمل کے نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔
  • مدافعتی نظام کی خرابیاں: بعض اوقات ماں کا مدافعتی نظام جنین کو مسترد کر دیتا ہے۔
  • ماحولیاتی عوامل: شدید تناؤ، فضائی آلودگی، اور کیمیکل کے اثرات اسقاط حمل کا باعث بن سکتے ہیں۔
  • طرزِ زندگی کے عوامل: تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال، اور غیر صحت مند غذا حمل کے نقصان کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
  • ادویات کے مضر اثرات: بعض دوائیں جنین کی نشوونما کو متاثر کر کے اسقاط حمل کا باعث بن سکتی ہیں۔
  • رحم کی ساختی خرابیاں: رحم کی غیر معمولی ساخت یا کمزوری بھی حمل کے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔
مزید  ہائی کولیسٹرول کی علامات، وجوہات اور اسکا علاج کیسے کریں

اسقاط حمل کا علاج اور روک تھام

اگرچہ ہر اسقاط حمل کو روکا نہیں جا سکتا، مگر کچھ تدابیر اپنا کر اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے:

  • متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذا کھائی جائے: فولک ایسڈ، آئرن، کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور غذا رحم کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
  • ذہنی سکون برقرار رکھا جائے: تناؤ اور دباؤ کو کم کرنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ حمل پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
  • باقاعدگی سے طبی معائنہ کروایا جائے: دورانِ حمل ڈاکٹر کی نگرانی میں رہنا ضروری ہوتا ہے۔
  • ادویات کا محتاط استعمال کیا جائے: کسی بھی دوائی کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے۔
  • تمباکو اور الکحل سے پرہیز کیا جائے: یہ دونوں عناصر حمل کی پیچیدگیوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
  • مخصوص حالات میں طبی مدد لی جائے: اگر اسقاط حمل کا خطرہ ہو تو بعض صورتوں میں پروجیسٹرون ادویات یا دیگر علاج تجویز کیے جا سکتے ہیں۔

حمل کے نقصان سے نمٹنے کی حکمت عملی

حمل کے نقصان کے جذباتی اثرات کا مقابلہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ جذباتی مدد حاصل کرنے، علاج کی سرگرمیوں میں مشغول ہونے، اور کھل کر جذبات کا اظہار کرنے سے شفا یابی کے عمل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعدد سپورٹ گروپس، آن لائن کمیونٹیز، اور مشاورتی خدمات ان افراد اور جوڑوں کو جذباتی مدد فراہم کرنے کے لیے دستیاب ہیں جو حمل کے نقصان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

مستقبل کے حمل پر اثرات

مستقبل کے حمل پر حمل کے نقصان کے ممکنہ اثرات کو سمجھنا ان افراد کے لیے ضروری ہوتا ہے جو دوبارہ حاملہ ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں سے مشورہ اور قبل از تصور نگہداشت کو اپنانا صحت مند حمل کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

مزید  ٹماٹر کے ٖفائدے جن کے بارے میں آپ بہت کم جانتے ہیں

حرف آخر

اسقاط حمل ایک پیچیدہ طبی اور جذباتی مسئلہ ہوتا ہے، لیکن مناسب آگاہی، احتیاطی تدابیر، اور بروقت طبی مشورے سے اس کے خطرے کو کم کرنا ممکن ہوتا ہے۔ ہر خاتون کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنی صحت پر دھیان دے اور کسی بھی غیر معمولی علامت کی صورت میں فوری طور پر مستند ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button