ویب ڈیسک: عمر بڑھنے کے ساتھ ہر فرد کے بالوں کی رنگت بدل جاتی ہے مگر ایسا ہوتا کیوں ہے یہ بات اب تک واضح نہیں تھی۔
بالوں کے سفید ہونے کا میکنزم دریافت
مگر اب سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے بالوں کے سفید ہونے کا میکنزم دریافت کرلیا ہے، جس سے بالوں کی سفیدی کو روکنے یا ریورس کرنے میں مدد مل سکے گی۔ایسے مخصوص اسٹیم سیلز جو متعدد اقسام کے خلیات تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ان میں بالوں کی جڑوں میں یہاں سے وہاں منتقل ہونے کی منفرد صلاحیت ہوتی ہے، مگر عمر بڑھنے سے یہ صلاحیت ختم ہو جاتی ہے جس کا نتیجہ بالوں کی سفیدی کی شکل میں نکلتا ہے۔امریکا کے نیویارک یونیورسٹی گروسمین اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں چوہوں کی جِلد میں موجود نامی اسٹیم سیلز پر توجہ مرکوز کی گئی تھی جن کو انسانوں میں بھی دریافت کیا جا چکا ہے۔
بالوں کی سفیدی کی روک تھام
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ہوتا ہے جس سے بالوں کی سفیدی کی روک تھام یا اسے ریورس کرنے کا ممکنہ دروازہ بھی کھل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نئے میکنزم کی دریافت سے یہ امکان سامنے آیا ہے کہ انسانوں میں بھی اسٹیم سیلز بھی اسی جگہ موجود ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو انسانی بالوں کو سفید ہونے سے روکنے یا اسے ریورس کرنا ممکن ہو سکتا ہے، بس ایک جگہ رک جانے والے خلیات کو حرکت کرنے میں مدد فراہم کرنا ہوگی۔
تحقیق میں دریافت کیاگیا کہ بالوں کی معمول کی نشوونما کے دوران خلیات بالوں کی جڑوں میں موجود مختلف خانوں میں منتقل ہوتے رہتے ہیں اور ان کے اندر یہ بالوں کی رنگت بحال رکھنے والے خلیات کو متحرک کرتے ہیں۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس پورے عمل کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ اسٹیم سیلز کس جگہ پر موجود ہیں۔تحقیق کے مطابق بالوں کی عمر بڑھنے، گرنے اور دوبارہ نکلنے کے عمل کے نتیجے میں یہ خلیات ایک جگہ پھنس کر رہ جاتے ہیں۔محققین نے بتایا کہ یہی ممکنہ عمل بالوں کی گہری رنگت سے محرومی اور انہیں سفید کرنے کا باعث بنتا ہے۔
Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.