انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی تاریخی شکست: انوکھا ریکارڈ بن گیا
پاکستانی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 47 رنز کی عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ شکست نہ صرف میچ کے نتیجے سے زیادہ افسوسناک ہے بلکہ اس میں پاکستانی ٹیم کے نام ایک ناپسندیدہ ریکارڈ بھی درج ہو گیا ہے، جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار دیکھنے کو ملا۔
پاکستان نے میچ کا آغاز پر اعتماد انداز میں کیا۔ ٹاس جیت کر کپتان شان مسعود نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو ابتدا میں بالکل صحیح معلوم ہو رہا تھا۔ پاکستان کی اوپننگ جوڑی نے اچھی کارکردگی دکھائی، اور پھر شان مسعود، عبداللہ شفیق اور آغا سلمان نے بہترین سنچریاں بنائیں۔ ان کی شاندار اننگز نے پاکستان کو ایک بڑے مجموعے تک پہنچایا۔ سعود شکیل نے بھی 82 رنز کے ساتھ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کی بدولت پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 556 رنز بنا سکی۔
جب انگلینڈ نے اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا تو پاکستانی بولرز کے لیے ایک مشکل وقت کا آغاز ہو گیا۔ جو روٹ نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈبل سنچری اسکور کی، جبکہ ہیری بروک نے ایک حیران کن ٹرپل سنچری بنا کر پاکستانی بولنگ لائن کو بے بس کر دیا۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 454 رنز کی پارٹنرشپ بنائی، جو انگلینڈ کی تاریخ کی سب سے بڑی شراکت داریوں میں سے ایک ہے۔ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 823 رنز کا پہاڑ کھڑا کر کے پاکستان پر 267 رنز کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستانی بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔ ٹیم کے ابتدائی چھ کھلاڑی صرف 82 رنز پر ہی پویلین لوٹ چکے تھے، جس سے میچ کا رخ واضح طور پر انگلینڈ کی طرف ہو گیا تھا۔ اگرچہ آغا سلمان اور عامر جمال نے نصف سنچریاں بنا کر میچ کو ایک دن مزید بڑھایا، لیکن ان کی یہ کوشش بھی ناکافی ثابت ہوئی، اور پوری ٹیم محض 220 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی اس شکست نے ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ کوئی ٹیم پہلی اننگز میں 500 یا اس سے زائد رنز بنا کر بھی اننگز کی شکست سے دوچار ہوئی ہو۔ اب تک دنیا کی کوئی بھی ٹیم ایسی صورتحال میں اننگز کی شکست کا سامنا نہیں کر پائی تھی۔ پاکستان کی یہ ناکامی عالمی سطح پر ایک منفرد اور افسوسناک ریکارڈ بن کر سامنے آئی۔
یہ میچ انگلینڈ کے لیے کئی حوالوں سے یادگار رہا۔ یہ نہ صرف ایشیا میں ان کی سب سے بڑی فتح تھی بلکہ یہ دوسرا موقع تھا جب انگلینڈ نے ایشیا میں کسی میچ میں اننگز سے کامیابی حاصل کی۔ اس سے قبل 1976 میں دہلی میں بھارت کے خلاف انہوں نے اننگز اور 25 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اب پاکستان کو اننگز اور 47 رنز سے شکست دے کر انہوں نے اس ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
انگلینڈ کی ٹیم نے اس میچ میں جو کارنامے انجام دیے وہ تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ پہلی اننگز میں 823 رنز کا اسکور نہ صرف پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ کا سب سے بڑا مجموعہ تھا بلکہ جو روٹ اور ہیری بروک کی 454 رنز کی شراکت داری انگلینڈ کی جانب سے چوتھی وکٹ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ بن گئی۔ اس کارکردگی نے انگلینڈ کو عالمی سطح پر ایک بڑی کامیابی دلا دی۔