شاعری

ظلم پر اشعار – حبیب جالب اور دیگر شاعروں کی ظلم پر شاعری

Zulm poetry in Urdu

ظلم ایک ایسا گناہ ہے جو معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے، مگر ہمیشہ سچائی اور انصاف کی روشنی ظلم کے اندھیروں کو چیرتی رہی ہے۔ ظلم پر اشعار ان دردناک لمحات کی عکاسی کرتے ہیں جو ظالم اور مظلوم کے درمیان کی کہانی کو بیان کرتے ہیں۔ اردو شاعری ہمیشہ سے ظلم کے خلاف ایک مضبوط آواز رہی ہے، اور ظلم و ستم پر شاعری ہمیں یاد دلاتی ہے کہ تاریخ میں ظلم کبھی زیادہ دیر نہیں چل سکا۔

ظلم کی انتہا شاعری میں وہ کیفیت بیان کی جاتی ہے جب ستم سہنے والا حد سے گزر کر خاموش ہو جاتا ہے یا بغاوت پر اتر آتا ہے۔ حبیب جالب ظلم کے خلاف اشعار بھی  اس کی بہترین مثال ہیں، جنہوں نے ہمیشہ ظالم کے خلاف کلمۂ حق بلند کیا۔ اگر آپ ظلم پر خاموشی پر اشعار تلاش کر رہے ہیں، تو یہاں آپ کو ایسے اشعار ملیں گے جو مظلوموں کی خاموش چیخوں کو الفاظ میں بیان کرتے ہیں۔

 

ظلم پر شاعری

Zulm poetry in Urdu

══════════════════════

ظلم کرنے کی جو ظالم کو اجازت ہو گی
جان لوگوں کی نہ ہرگز بھی سلامت ہو گی

══════════════════════

وقت بدلے گا کبھی ہم کو یقیں ہے اس کا
جیسی کرتے ہو تمہاری بھی مدارت ہو گی

══════════════════════

بات کرنے پہ لگاؤ گے اگر پابندی
ہر طرف دیس کے شہروں میں بغاوت ہو گی

══════════════════════

ظلم اتنا ہی کرو جتنا ہو سہنا ممکن
ہاتھ ہم نے جو اٹھایا تو شکایت ہو گی

══════════════════════

حق تمہارا ہی نہیں ہم پہ حکومت کرنا
اب مقدّر میں ہمارے ہی حکومت ہو گی

══════════════════════

تمھارے ظلم و ستم کی کو ئ مثال نہیں
مگر یہ خون خرابہ کوئ کمال نہیں

══════════════════════

ہلاکو ہو ، کوئ فر عون ہو ، کہ ہٹلر ہو
کوئ عروج نہیں ہے ، جسے زوال نہیں

══════════════════════

کئے ہیں خون تو معصوم کے ، نہتوں کے
برابروں کو تو چھیڑے تری مجال نہیں

══════════════════════

ظلم پر چپ جو رہا، موت تو ٹل جائے گی
پر یہی چپ میری نسلوں کو نگل جائے گی

══════════════════════

ہم نے خود غیر کی تہذیب درآمد کی ہے
کیا خبر تھی کہ تمدن کو کچل جائے گی

══════════════════════

اب تو چھڑکاؤ ضروری ہے ذرا سختی کا
نسلِ نو ریت ہے، ہاتھوں سے پھسل جائے گی

══════════════════════

سوچ کے دیپ جلاؤ کہ کڑی ظلمت ہے
رات کے نام پہ سورج کو نگل جائے گی

══════════════════════

ظلم کی انتہا شاعری

══════════════════════

خود کو سمجھا کہ کوئی بات بڑی بات نہیں
دن بھی تو ڈھل ہی گیا، رات بھی ڈھل جائے گی

══════════════════════

حکم ہے، قوم کو آزاد کہا کر راجاؔ
عرض ہے، کیا مری تاریخ بدل جائے گی

══════════════════════

جس دیس سے ماؤں بہنوں کو
اغیار اٹھا کـــــر لـــے جائیں

══════════════════════

جس دیس سے قاتل غنڈوں کو
اشراف چھڑا کــر لے جائیں

══════════════════════

جس دیس میں حاکم ظالم ہوں
سسکی نــــہ سنیں مجبوروں کی

══════════════════════

کسی کی ہنستی چہکتی دنیا اجاڑ دو گے تو کیا بنے گا؟
تم اپنی ہستی سنوار کر سب بگاڑ دوگے تو کیا بنے گا؟؟

══════════════════════

سنو اے ظالم عبور کر لی ہیں تم نے سب ہی حدیں جفا کی،
میرے خدا کی بے آواز لاٹھی جو اٹھی تم پر تو کیا بنے گا؟

══════════════════════

مانا کسی ظالم کی حمایت نہیں کرتے
ہم لوگ مگر کھل کے بغاوت نہیں کرتے
کرتے ہیں مسلسل مرے ایمان پہ تنقید
خود اپنے عقیدوں کی وضاحت نہیں کرتے

══════════════════════

‏نتیجہ پھر وہی ہوگا سنا ہے سال بدلے گا
پرندے پھر وہی ہونگے شکاری جال بدلے گا
بدلناہےتو دن بدلو بدلتے کیوں ہو ہندسے کو
مہینے پھر وہی ہونگے سنا ہے سال بدلے گا
وہی حاکم وہی غربت وہی قاتل وہی ظالم
بتاؤ کتنے سالوں میں ہمـارا حـال بدلے گا ؟

══════════════════════

کیا سہل سمجھے ہو کہِیں دھبّا چھٹا نہ ہو
ظالم یہ میرا خُون ہے رنگِ حِنا نہ ہو
یا رب! مجھے ہے داغِ تمنّا بہت عزِیز
پہلوُ سے دِل جُدا ہو ،مگر یہ جُدا نہ ہو
راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی !
پہلوُ میں دِل نہ ہو ،تو کوئی حوصلہ نہ ہو
تم اور وفا کرو، یہ نہ مانُوں گا میں کبھی
اُس کو فریب دو ، جو تمھیں جانتا نہ ہو
کیا کیا شررؔ ذلیل ہُوئے، آبرو گئی
ایسا بھی عاشقی کا کسی کو مزا نہ ہو
عبدلحلیم شرؔر

══════════════════════

اِنسانوں کا چُپ کَر جانا ٹِھیک نَہیں
تَحریروں کا شُور مَچانا ٹِھیک نَہیں
تِیرا یہ مُحتاط رَوّیہ کَہتا ہے
تُو نے مجھ کو کُچھ پَہچانا ٹِھیک نَہیں
یہ ظالم کَب تیرے آنسو پُونچھیں گی
تَصویروں سے دِل بَہلانا ٹِھیک نَہیں

══════════════════════

زمانہ ہم نے ظالم چھان مارا
نہیں ملتیں ترے ملنے کی راہیں

══════════════════════

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھہرا
خامشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح
(پروین شاکٓر)

══════════════════════

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا

══════════════════════

مانا کسی ظالم کی حمایت نہیں کرتے
ہم لوگ مگر کھل کے بغاوت نہیں کرتے
کرتے ہیں مسلسل مرے ایمان پہ تنقید
خود اپنے عقیدوں کی وضاحت نہیں کرتے
کچھ وہ بھی طبیعت کا سکھی ایسا نہیں ہے
کچھ ہم بھی محبت میں قناعت نہیں کرتے
جو زخم دیے آپ نے محفوظ ہیں اب تک
عادت ہے امانت میں خیانت نہیں کرتے
کیوں ان کو ملا منصب افزائش گیتی
یہ لوگ تو مٹی سے محبت نہیں کرتے
کچھ ایسی بغاوت ہے طبیعت میں ہماری
جس بات کی ہوتی ہے اجازت نہیں کرتے
تنظیم کا یہ حال ہے اس شہر میں عاصمؔ
بے ساختہ بچے بھی شرارت نہیں کرتے
عاصم واسطی

══════════════════════

عشق صوفی ہے نہ مفتی ہے نہ عالم ہے
عشق ظالم ہے فقط ظالم ہے بہت ظالم ہے

══════════════════════

مزید  بہترین غمگین اردو شاعری - Best Sad Poetry in Urdu

ظلم کی انتہا شاعری

══════════════════════

‏انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا
یہ حال ہے تو کون عدالت میں جائے گا
دستار نوچ ناچ کے احباب لے اُڑے
سر بچ گیا ہے یہ بھی شرافت میں جائے گا
راحت اندوری

══════════════════════

مصور کا قلم رنگینیوں میں ڈوب کر ابھرا
تصور مسکرا کر کہہ گیا،تصویر ظالم ہے

══════════════════════

اب کے عجب سفر پہ نکلنا پڑا مجھے
راہیں کسی کے نام تھیں چلنا پڑا مجھے
تاریک شب نے سارے ستارے بجھا دیے
میں صبح کا چراغ تھا جلنا پڑا مجھے
ظالم بہت ہے شدت احساس آگہی
اکثر پرائی آگ میں جلنا پڑا مجھے
راہوں کے پیچ و خم میں بلا کے طلسم تھے
چلنا بڑا محال تھا چلنا پڑا مجھے

══════════════════════

ﺑﮭﻮﮎ ﭘﮭﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﻧﻨﮕﮯ ﭘﺎﺅﮞ
ﺭﺯﻕ ﻇﺎﻟﻢ ﮐﯽ ﺗﺠﻮﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﮯ

══════════════════════

اتنے نہ ظالم بنو، کچھ تو مروت سیکھو
تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالو گے ہمیں

══════════════════════

کیا وقت نکالا ہے رنجش کا بھی ظالم نے
جب خوب سنورتا ہے،تب ہم سے بگڑتا ہے

══════════════════════

ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی
مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی

══════════════════════

تنہائی ہجر رَت جگا آنسو اُداسیاں
اِتنے زیادہ ظلم اِس چھوٹی سی جان پر
میثم علی آغا

══════════════════════

بُھول جانے میں ، وہ ظالِم ہے بلا کا ماہر
یاد آنے پہ بھی آئے تو غضب یاد آئے

══════════════════════

‏میں آنے والے زمانے کا شخــــــص ہوں، لیکن
کسی نے عہدِ گزشتہ میں رکھ دیا ہے مجھے

══════════════════════

ستم گر تجھ سے امید کرم ہوگی جنہیں ہوگی
ہمیں تو دیکھنا یہ ہے کہ تو ظالم کہاں تک ہے

══════════════════════

ہم درد بہ دل نالاں وہ دست بہ دل حیراں
اے عشق تو کیا ظالم۔۔۔ تیرا ہی زمانہ ھے۔۔؟؟
تصویر کے دو رخ ہیں جاں اور غم جاناں
اک نقش چھپانا ہے اک نقش دکھانا ہے۔۔!!

══════════════════════

انگڑائی لے کے اس نے مجھ پہ خمار ڈالا
ظالم کی اس ادا نے بس مجھ کو مار ڈالا

══════════════════════

‏کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتا
ترے دل پہ کاش ظالم مجھے اختیار ہوتا.

══════════════════════

ہم کریں بات دلیلوں سے،،،،، تو رد ہوتی ہے
اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے
کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن
ظلم سہنے سے بھی،،،،،،، ظالم کی مدد ہوتی ہے

══════════════════════

اہل دُنیا سے،،،،،، محبت نہیں مانگی میں نے
مر گئی پھر بھی سہولت نہیں مانگی میں نے
کیوں قمرؔ مجھ سے خفا ہوتی ہے ظالم دُنیا
حق ہی مانگا ہے رعایت نہیں مانگی میں نے

══════════════════════

ہم پہ سو ظلم و ستم کیجئے گا
ایک ملنے کو نہ کم کیجئے گا

══════════════════════

تم کو یقین نہ آئےتو تاریخ دیکھ لو
ظالم کے ظلم کا ہمیں رہتا ھے ڈر کہاں

══════════════════════

‏کج شہر دے لوگ وی ظالم سن
کج سانو مرن دا شوق وی سی

══════════════════════

مزید  بچپن پر اشعار – معصوم یادیں، دوستی اور بے فکری کی شاعری

ظلم پر خاموشی پر اشعار

══════════════════════

ظلم کے سامنے جو لب نہ کھولے وہ بھی ظالم ہے
اے دنیا دکھ ہے مجھ کو تیرے بے زبان ہونے پر

══════════════════════

اک نہیں ہے کہ ترے لب سے سنی جاتی ہے
جانے کب آئے گا، ظالم تری ہاں کا موسم

══════════════════════

ضبط لازم ہے مگر دُکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا

══════════════════════

یونہی ظـالــم کا رہا راج اگــر اب کے برس
غیر ممکن ہے رہے دوش پہ سر اب کے برس

══════════════════════

کتنے ظالم ہے جو یہ کہتے ہے
توڑ لو پھول ۔ پھول چھوڑو مت
جون ایلیإ

══════════════════════

ہارنے میں اک انا کی بات تھی!!!!
جیت جانے میں خسارہ اور ہے۔۔

══════════════════════

ستم تو یہ ہے کہ ظالم سخن شناس نہیں
وہ ایک شخص جو شاعر بنا گیا مجھ کو
احمد فراز

══════════════════════

اس کے ہر زخم پہ دل نثار ہوتا ہے
ظالم کتنا بھی ہو یار تو یار ہوتا ہے

══════════════════════

امن اور تیرے عہد میں ظالم
کس طرح خاک رہ گزر بیٹھے

══════════════════════

ظلم پر اشعار

══════════════════════

لبوں پہ رکھ کے ہونٹ کہا اْس ظالم نے
کیا شکایت ہے، کیا شکوہ ہے کچھ تو بولو

══════════════════════

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھہرا
خامشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح

══════════════════════

 ستم گر تجھ سے امید کرم ہوگی جنہیں ہوگی
ہمیں تو دیکھنا یہ ہے کہ تو ظالم کہاں تک ہے

══════════════════════

اتنے ظالم نہ بنو کچھ تو مروت سیکھو
تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالو گے ہمیں

══════════════════════

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن…
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے…..
مظفر وارثی

══════════════════════

محبت کو سمجھے تو آخر کس طرح سمجھے
یہ ظالم انتہا تک …… ابتدا معلوم ھوتی ھے …….!!!

══════════════════════

مزید  Chand Raat Poetry in Urdu | چاند رات شاعری

ظلم کی قسمت ناکارہ و رسوا سے کہو

جبر کی حکمت پرکار کے ایما سے کہو

══════════════════════

خون چلتا ہے تو رکتا نہیں سنگینوں سے

سر اٹھاتا ہے تو دبتا نہیں آئینوں سے

══════════════════════

ظلم و ستم پر شاعری

══════════════════════

ظلم کی بات ہی کیا ظلم کی اوقات ہی کیا

ظلم بس ظلم ہے آغاز سے انجام تلک

══════════════════════

خون پھر خون ہے سو شکل بدل سکتا ہے

ایسی شکلیں کہ مٹاؤ تو مٹائے نہ بنے

ایسے شعلے کہ بجھاؤ تو بجھائے نہ بنے

ایسے نعرے کہ دباؤ تو دبائے نہ بنے

══════════════════════

کیا عقل کیا شعور کی باتیں کریں یہاں

سر کو معاملہ تو یہاں پتھروں سے ہے

══════════════════════

وہی عالم ہے جو تم دیکھتے ہو

نہیں کچھ مختلف عالم ہمارا

جلائے ہم نے پلکوں پر دیے بھی

نہ چمکا پھر بھی قسمت کا ستارا

وہی ہے وقت کا بے نور دھارا

══════════════════════

حبیب جالب ظلم کے خلاف اشعار

══════════════════════

یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے

لکھا ہے ان کے چہروں پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے

ہمارے قتل پر جو آج ہیں خاموش کل جالبؔ

بہت آنسو بہائیں گے بہت دادِ وفا دیں گے

══════════════════════

دیب جس کا محلات ہی میں جلے

چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے

وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے

ایسے دستور کو صبح بے نور کو

میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا

══════════════════════

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا

اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا

کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ

وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا

══════════════════════

محبت گولیوں سے بو رہے ہیں

وطن کا چہرہ خوں سے دھو رہے ہیں

گماں تم کو کہ رستہ کٹ رہا ہے

یقیں مجھ کو کہ منزل کھو رہے ہیں

══════════════════════

ظلت کو ضیا صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

پتھر کو گہر دیوار کو در کرگس کو ہما کیا لکھنا

اک حشر بپا ہے گھر گھر میں

دم گھٹتا ہے گنبد بے در میں

اک شخص کے ہاتھوں مدت سے

رسوا ہے وطن دنیا بھر میں

══════════════════════

اک زلف کی خاطر نہیں انصاف کی خاطر

ٹکرائے ہیں ہر دور میں ہم کوہِ گراں سے

══════════════════════

دنیا میں ظلم کا دور کتنا ہی طویل کیوں نہ ہو، انصاف کی روشنی اسے مٹا ہی دیتی ہے۔ ظلم پر شاعری صرف الفاظ نہیں بلکہ مظلوموں کی داستانیں ہیں جو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ اگر آپ بھی ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا چاہتے ہیں تو اردو شاعری میں بیان کیے گئے یہ الفاظ آپ کے احساسات کی ترجمانی کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button