صحت

نیند کے مسائل اور دمے کے خطرات | نئی تحقیق

لندن: گہری اور پرسکون نیند بدن کا ٹانک ہےجس کی خرابی درجنوں امراض کی وجہ بنتی ہے۔ اب معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ نیند سے دمے کا خطرہ دوگنا ہوسکتا ہے۔

اگرچہ اس میں برطانوی بایوبینک کا ڈیٹا استعمال ہوا ہے لیکن اس کا مطالعہ چین کی شینڈونگ یونیورسٹی میں عوامی صحت کے اسکول کے سائنسداں پروفیسر بووِن ژیانگ اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے۔ ماہرین نے یہ تحقیقات برٹش میڈیکل جرنل اوپن ریسپائریٹری میں شائع کرائی ہیں۔

اس ضمن میں 38 سے 73 برس کے 455,405 افراد کا جائزہ لیا گیا ہے جس کا سارا ڈیٹا برٹش بایوبینک سے لیا گیا ہے۔ ان تمام افراد میں نیند کے معمولات اور سانس و دمے کے عارضے کو نوٹ کیا گیا۔ اس کے علاوہ دمے کے جینیاتی عوامل کو نوٹ کرکے مطالعے سے انہیں الگ بھی کیا گیا تھا۔
مطالعے کا نتیجہ یہ ہے کہ دمے کے وراثتی اثرات نکال کر بھی مسلسل خراب نیند سے دمے کا خطرہ 122 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ لیکن یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر مسلسل نیند متاثر رہے تو اس سے جینیاتی تبدیلیاں بھی پیدا ہوتی ہیں جو دمے کی وجہ بن سکتی ہے۔ یعنی نیند ہمارے عملِ تنفس پر دو طرح سے حملہ آور ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ نیند کو بہتر بناکر ہر ایک اپنی تنفس کی صحت کو بہتر بناسکتا ہے۔ اچھی نیند سے مراد 8 سے 9 گھنٹے کی ایسی نیند ہے جو گہری اور پرسکون ہو۔ یعنی نیند کی مقدار اور معیار دونوں کا بہتر ہونا ضروری ہے۔

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

Back to top button