صحت

نیند کی کمی کی وجوہات، علامات، اور علاج کے جدید طریقے

Causes, Symptoms, and Treatment of Sleep Deprivation

نیند انسانی جسم کی ایک ایسی قدرتی ضرورت ہے جو ذہنی سکون اور جسمانی تندرستی کے لیے لازمی سمجھی جاتی ہے۔ جدید تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ نیند کی کمی نہ صرف صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے بلکہ دمے جیسی سنگین بیماری کے خطرے کو بھی دوگنا کر سکتی ہے۔ اس حوالے سے چین کی شینڈونگ یونیورسٹی کے عوامی صحت کے ماہرین نے برٹش بایوبینک کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے ایک جامع مطالعہ کیا ہے جس نے نیند اور دمے کے درمیان گہرے تعلق کو واضح کیا ہے۔ اس مضمون میں ہم نیند کی کمی کی وجوہات، علامات، اور علاج کے جدید طریقے پر تفصیل سے بات کریں گے

نیند کی کمی کے جسم پر اثرات

نیند کو انسانی جسم کے لیے ایک قدرتی علاج سمجھا جاتا ہے۔ یہ جسم کے خلیوں کو مرمت کرنے، دماغ کو تازگی بخشنے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر نیند کا معیار خراب ہو یا نیند کی مقدار کم ہو تو اس کے نتائج مختلف بیماریوں کی صورت میں سامنے آتے ہیں، جن میں دل کی بیماریاں، شوگر، ذہنی دباؤ اور دمہ شامل ہیں۔

مزید  گوند کتیرا کے فوائد، نقصانات اور شربت و دودھ کے ساتھ استعمال

دمے جیسے مسائل ان لوگوں میں زیادہ عام ہیں جو نیند کے مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ نیند کے دوران جسم خود کو آرام دیتا ہے اور سانس لینے کا عمل بھی معمول کے مطابق رہتا ہے۔ تاہم، اگر نیند متاثر ہو تو سانس کی روانی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے، جو دمے کی بیماری کو بڑھا سکتی ہے۔

جدید تحقیق کے اہم نکات

چین کی شینڈونگ یونیورسٹی کے محققین نے 38 سے 73 سال کے درمیان 4 لاکھ 55 ہزار سے زائد افراد کے نیند کے معمولات اور دمے کی بیماری کے اثرات کا جائزہ لیا۔ اس تحقیق میں جینیاتی عوامل کو بھی مدِنظر رکھا گیا اور یہ معلوم ہوا کہ نیند کی خرابی دمے کے خطرے کو 122 فیصد تک بڑھا سکتی ہے، چاہے اس میں وراثتی عوامل شامل نہ ہوں۔

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ نیند کی مسلسل کمی جینیاتی سطح پر تبدیلیاں پیدا کر سکتی ہے، جو تنفس کے نظام کو مزید کمزور بنا سکتی ہیں۔ یہ نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ نیند کی خرابی نہ صرف جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ دماغ اور جینیاتی عوامل کو بھی تبدیل کر سکتی ہے، جو بیماریوں کے خطرات کو بڑھا دیتی ہیں۔

نیند کی کمی کی وجوہات

  1. ذہنی دباؤ:
    ذہنی دباؤ نیند کے ایک بڑا سبب ہے۔ جب انسان کسی فکر یا پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کا اثر نیند پر براہ راست پڑتا ہے۔
  2. ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال:
    اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، اور دیگر الیکٹرانک آلات کا حد سے زیادہ استعمال نیند کے معمولات کو خراب کر سکتا ہے۔ ان آلات سے نکلنے والی نیلی روشنی نیند کے ہارمونز کو متاثر کرتی ہے، جس سے نیند کی مقدار اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔
  3. غیر متوازن طرزِ زندگی:
    غیر منظم کھانے پینے کے اوقات، ورزش کی کمی، اور دیر رات جاگنے جیسی عادات نیند کے مسائل کو بڑھا سکتی ہیں۔
  4. ماحولیاتی عوامل:
    شور، روشنی، اور دیگر ماحولیاتی عوامل بھی نیند میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
مزید  انیمیا کیا ہے؟: خون کی کمی کی علامات،وجوہات اورعلاج

نیند کی کمی کا علاج اور طریقے

ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کو بہتر بنانے کے لیے چند بنیادی اصول اپنانا ضروری ہیں:

  • باقاعدہ نیند کا معمول بنائیں:
    ہر روز ایک ہی وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت ڈالیں۔
  • الیکٹرانک آلات سے دور رہیں:
    سونے سے ایک گھنٹہ پہلے موبائل فون اور کمپیوٹر کے استعمال سے گریز کریں۔
  • پرسکون ماحول پیدا کریں:
    نیند کے لیے کمرے کا ماحول پرسکون اور آرام دہ ہونا چاہیے۔
  • متوازن خوراک کا استعمال کریں:
    رات کے کھانے میں ہلکی اور صحت بخش غذا کھائیں تاکہ معدہ سکون میں رہے۔
  • ورزش کو معمول بنائیں:
    باقاعدہ جسمانی ورزش نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

نیند کی کمی اور دمے  کا تعلق

دمہ ایک ایسی بیماری ہے جو سانس کی نالیوں کو متاثر کرتی ہے اور مریض کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نیند کی خرابی نہ صرف اس بیماری کو بڑھا سکتی ہے بلکہ یہ دمے کے حملوں کو بھی زیادہ شدید بنا سکتی ہے۔ اس لیے نیند کو بہتر بنانا ان مریضوں کے لیے ضروری ہے جو دمے یا دیگر سانس کی بیماریوں کا شکار ہیں۔

نیند کی اہمیت

نیند ایک ایسی نعمت ہے جسے ہمیں سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ یہ جسمانی صحت کو بہتر بناتی ہے، ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے، اور زندگی کے معیار کو بلند کرتی ہے۔ گہری اور پُرسکون نیند نہ صرف ہمیں بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ ہماری زندگی کو خوشحال اور متحرک بناتی ہے۔

تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیند کے معمولات کو بہتر بنا کر ہم نہ صرف اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ بیماریوں کے خطرات کو بھی کم کر سکتے ہیں۔ اس لیے ہمیں نیند کو اپنی روزمرہ زندگی میں ایک اہم مقام دینا چاہیے تاکہ ہم ایک صحت مند اور خوشحال زندگی گزار سکیں۔

مزید  ڈپریشن کی علامات، وجوہات، اقسام اور علاج کا بہترین طریقہ

Disclaimer: This is for information purpose only and should not be considered as a substitute for medical expertise. These are opinions from an external panel of individual doctors or nutritionists and not to be considered as opinion of urdughar. Please seek professional help regarding any health conditions or concerns. Medical advice varies across region. Advice from professionals outside your region should be used at your own discretion. Or you should contact a local health professional.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button