اردو خبریںنادرا

بزرگ شہریوں کے لیے نادرا کا چہرے کی شناخت کا جدید نظام

نادرا (نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) نے پاکستان کے بزرگ شہریوں اور پنشنرز کے لیے چہرے کی شناخت کا ایک نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام ان افراد کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے جن کے انگلیوں کے نشانات مدہم ہو چکے ہیں، اور یہ نظام 15 جنوری 2025 سے باقاعدہ طور پر فعال ہوگا۔ اس جدید ٹیکنالوجی کا مقصد شناختی تصدیق کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانا ہے۔


نادرا نے ایک مشاورتی کانفرنس منعقد کی جس کا مقصد بائیومیٹرک نظام کی بہتری اور شناختی تصدیق کے دوران درپیش مسائل پر غور کرنا تھا۔ اس کانفرنس کی قیادت چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جدید چہرے کی شناخت کا نظام شہریوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے سہولت فراہم کرے گا اور ان کی مشکلات کو دور کرے گا۔

نادرا کا یہ قدم اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارہ عوامی خدمات کی فراہمی میں جدت اور شفافیت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ چہرے کی شناخت کی یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہوگی جو فنگر پرنٹس کے مسائل کی وجہ سے اپنی شناخت کی تصدیق نہیں کروا پاتے۔


بزرگ شہریوں اور پنشنرز کے لیے شناختی تصدیق کا عمل ہمیشہ ایک چیلنج رہا ہے، خاص طور پر ان کے انگلیوں کے نشانات کی مدہم ہونے کی وجہ سے۔ یہ نئی ٹیکنالوجی ان کی زندگیوں میں آسانی لانے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے تاکہ وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنی شناخت کی تصدیق کروا سکیں۔

مزید  سلمان اکرم کا حکومت پر دھونس سے نمبرز پورے کرنے کا الزام

نادرا نے اس مسئلے کے حل کے لیے نہ صرف جدید بائیومیٹرک ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ "پاک آئی ڈی” موبائل ایپ کے ذریعے بھی سہولت فراہم کی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب شہری گھر بیٹھے اپنی شناخت کی تصدیق کروا سکیں گے۔


نادرا کی مشاورتی کانفرنس میں "نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی فریم ورک” اور "ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پراجیکٹ” جیسے اہم موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے نادرا کی ان کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ اقدامات نہ صرف شناختی عمل کو بہتر بنائیں گے بلکہ شہریوں کی روزمرہ زندگی میں آسانیاں پیدا کریں گے۔

کانفرنس کے دوران اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے نادرا کی خدمات مزید شفاف اور مؤثر ہوں گی، جس سے عوام کا اعتماد بڑھے گا۔


نظام کے اہم فوائد

چہرے کی شناخت کا یہ نظام کئی حوالوں سے فائدہ مند ہوگا:

  1. شناختی تصدیق میں آسانی: وہ افراد جن کے انگلیوں کے نشانات مدہم ہو چکے ہیں، اب اپنی شناخت بآسانی کروا سکیں گے۔
  2. غیرضروری تاخیر کا خاتمہ: اس جدید نظام کے ذریعے شہریوں کو لمبی قطاروں میں کھڑا ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
  3. شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ: نادرا کی خدمات مزید قابل اعتماد اور مؤثر ہو جائیں گی۔
  4. ڈیجیٹل معیشت کا فروغ: یہ نظام پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

نادرا کا یہ اقدام پاکستان کے ڈیجیٹل ترقی کے سفر میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔ یہ نہ صرف شہریوں کے لیے سہولت کا باعث ہوگا بلکہ سرکاری اداروں کے لیے بھی کارکردگی میں اضافہ کرے گا۔ اس نظام کی بدولت شہری اپنی شناختی تصدیق کے عمل کو زیادہ تیزی اور آسانی سے مکمل کر سکیں گے۔

مزید  ڈاکٹر ذاکر نائیک کا متنازعہ بیان، خواتین کا شدید احتجاج

نادرا کی یہ نئی ٹیکنالوجی عوام کے لیے ایک انقلابی تبدیلی کا باعث بنے گی۔ چہرے کی شناخت کا یہ نظام نہ صرف بزرگ شہریوں اور پنشنرز کے لیے سہولت فراہم کرے گا بلکہ ملک میں ڈیجیٹل ترقی کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ اقدام نادرا کی عوام دوست پالیسیوں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک بہترین مثال ہے۔

شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے اس مؤثر اور جدید طریقے کی بدولت پاکستان جلد ہی ڈیجیٹل دنیا میں اپنی پہچان مضبوط کرے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button