گرداوری کیا ہے؟ زمین کے ریکارڈ کی اہمیت اور تفصیل
Girdwari – The process of measuring and recording land

پاکستان میں زمین کی ملکیت اور زرعی معاملات کے درست ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ انہی میں سے ایک گرداوری ہے، جو زمین کے استعمال، پیداوار، اور مالکانہ حقوق کی سالانہ جانچ پڑتال کا ایک باضابطہ عمل ہے۔
گرداوری کیا ہے؟
گرداوری ایک سرکاری طریقہ کار ہے جس میں محکمہ مال (ریونیو ڈیپارٹمنٹ) کے اہلکار، خاص طور پر پٹواری، زمین کے استعمال، کاشت شدہ فصلوں، اور ملکیت کی تفصیل کا ریکارڈ مرتب کرتے ہیں۔ یہ عمل سال میں دو مرتبہ ہوتا ہے اور اس کا بنیادی مقصد زرعی زمین کے اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کرنا ہوتا ہے۔
گرداوری کا مقصد
گرداوری درج ذیل مقاصد کے لیے کی جاتی ہے:
- زرعی زمین کی پیداوار کا تعین – کاشت ہونے والی فصلوں کی مقدار اور اقسام کی تفصیلات درج کی جاتی ہیں۔
- زمین کے استعمال کی نوعیت معلوم کرنا – زمین رہائشی، تجارتی یا زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے یا نہیں۔
- ملکیت میں ہونے والی تبدیلیوں کی جانچ – اگر زمین فروخت، وراثت، یا کسی اور طریقے سے منتقل ہوئی ہو تو اس کا اندراج کیا جاتا ہے۔
- محکمہ مال کے ریکارڈ کو اپڈیٹ کرنا – ریونیو کلیکشن (محصولات کی وصولی) کے لیے زمین کے اصل مالکان کی فہرست کو درست کیا جاتا ہے۔
- حکومتی منصوبہ بندی میں مدد – حکومت زرعی ترقی، پانی کی تقسیم اور دیگر پالیسیوں کے لیے گرداوری کے ریکارڈ کا استعمال کرتی ہے۔
گرداوری کا عمل کیسے ہوتا ہے؟
گرداوری درج ذیل مراحل میں مکمل کی جاتی ہے:
1. پٹواری کا معائنہ
- پٹواری ہر گاؤں میں جا کر زمین کا معائنہ کرتا ہے۔
- ہر کھیت کا دورہ کرکے اس میں کاشت کی گئی فصلوں اور زمین کے استعمال کا جائزہ لیتا ہے۔
- اگر کسی زمین کا مالک تبدیل ہوا ہو تو اس کی تفصیل درج کرتا ہے۔
2. فصلوں کا ریکارڈ مرتب کرنا
- زمین پر کاشت ہونے والی فصلوں کی تفصیل درج کی جاتی ہیں۔
- زمین بنجر ہے یا زرخیز، اس کا بھی ذکر ہوتا ہے۔
3. رجسٹریشن اور اپڈیٹ
- گرداوری کا ریکارڈ محکمہ مال کے دفاتر میں درج کیا جاتا ہے۔
- اس ریکارڈ کو بعد میں فردِ ملکیت، جمعبندی، اور دیگر ریونیو دستاویزات میں شامل کیا جاتا ہے۔
4. سرکاری حکام کی جانچ پڑتال
- تحصیلدار اور دیگر سرکاری افسران پٹواری کے ریکارڈ کا جائزہ لیتے ہیں۔
- اگر کسی زمین پر تنازع ہو، تو اسے حل کرنے کے لیے مزید کارروائی کی جاتی ہے۔
گرداوری کتنی بار ہوتی ہے؟
پاکستان میں گرداوری سال میں دو بار درج ذیل مواقع پر کی جاتی ہے:
- خریف کی گرداوری – جولائی تا اگست میں کی جاتی ہے اور خریف کی فصلیں (چاول، مکئی، کماد وغیرہ) درج کی جاتی ہیں۔
- ربیع کی گرداوری – جنوری تا فروری میں کی جاتی ہے اور ربیع کی فصلیں (گندم، چنا، سرسوں وغیرہ) درج کی جاتی ہیں۔
گرداوری اور زمین کی خرید و فروخت
اگر آپ زمین خریدنے یا بیچنے جا رہے ہیں تو گرداوری کا ریکارڈ چیک کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ زمین کا اصل مالک کون ہے اور اس پر کون سی فصلیں کاشت ہو رہی ہیں۔
زمین کے قانونی مسائل سے بچنے کے لیے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی (PLRA) یا متعلقہ تحصیل آفس سے گرداوری کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔
گرداوری چیک کرنے کا طریقہ
اگر آپ اپنی زمین کی گرداوری کا ریکارڈ دیکھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل طریقہ استعمال کریں:
- پٹواری یا تحصیلدار کے دفتر سے ریکارڈ حاصل کریں۔
- پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی (PLRA) کی ویب سائٹ (www.punjab-zameen.gov.pk) پر جا کر ریکارڈ چیک کریں۔
- اراضی ریکارڈ سینٹر میں جا کر زمین کی تفصیل معلوم کریں۔
گرداوری اور دیگر زمین کے ریکارڈ میں فرق
دستاویز | تفصیل |
---|---|
گرداوری | زمین پر موجود فصلوں، زمین کے استعمال، اور مالک کی تازہ ترین تفصیلات بتاتی ہے۔ |
فردِ ملکیت | صرف زمین کے مالک کی تفصیل فراہم کرتی ہے۔ |
جمع بندی | زمین کے سالانہ مالیاتی ریکارڈ اور ٹیکس کی تفصیل بتاتی ہے۔ |
خسرہ گرداوری | مخصوص خسرہ نمبر کے تحت زمین کے استعمال اور ملکیت کی تفصیلات فراہم کرتی ہے۔ |
اہم ہدایت
گرداوری زمین کے ریکارڈ کو اپڈیٹ رکھنے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ یہ نہ صرف زمین کے اصل مالکان کی تصدیق کے لیے ضروری ہے بلکہ زراعت، محصولات، اور حکومتی منصوبہ بندی میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اگر آپ زمین کی خرید و فروخت یا وراثتی معاملات سے متعلق ہیں تو گرداوری کا ریکارڈ لازمی چیک کریں تاکہ کسی بھی قسم کے قانونی مسائل سے بچا جا سکے۔