موضع، کھیوٹ، کھتونی، خسرہ، شجرہ اور گردوری کی اہم معلومات
Common Land and Property Terms

یہ مضمون زمین سے متعلق بنیادی اصطلاحات اور ان کے استعمال کو تفصیل سے بیان کرے گا، تاکہ ایک عام شخص بھی ان قانونی معاملات کو آسانی سے سمجھ سکے۔
Table of Contents
- مساوی (شجرہ) – زمین کی ملکیت کا ریکارڈ اور تفصیلمارچ 18, 2025
- گرداوری کیا ہے؟ زمین کے ریکارڈ کی اہمیت اور تفصیلمارچ 18, 2025
1. موضع کیا ہوتا ہے؟
موضع (Mouza) ایک مخصوص علاقے، گاؤں، یا زمین کے بڑے ٹکڑے کو کہتے ہیں، جس کا سرکاری ریکارڈ میں اندراج کیا گیا ہو۔ ہر موضع کا ایک منفرد نام اور شناختی کوڈ ہوتا ہے، جسے ریونیو ریکارڈ میں شامل کیا جاتا ہے۔
مثال: راولپنڈی کے کسی علاقے میں "موضع چونترہ” یا "موضع مورگاہ” نامی علاقے ہو سکتے ہیں، جنہیں سرکاری ریکارڈ میں الگ الگ شمار کیا جاتا ہے۔
موضع کی اہمیت:
- زمین کی ملکیت اور حد بندی کے لیے موضع کا تعین ضروری ہوتا ہے۔
- ہر موضع کا ریکارڈ پٹواری یا تحصیل آفس میں محفوظ ہوتا ہے۔
2. کھیوٹ نمبر کیا ہوتا ہے؟
کھیوٹ نمبر (Khewat Number) کسی زمین کے مالکان کی فہرست کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یعنی اگر کسی موضع میں مختلف افراد زمین کے مالک ہیں، تو ان سب کو ایک مخصوص کھیوٹ نمبر دیا جاتا ہے۔
مثال: ایک موضع میں 100 ایکڑ زمین ہے، جس کے 10 مالکان ہیں۔ تمام مالکان کا نام ایک کھیوٹ نمبر کے تحت درج ہوگا۔ اگر زمین وراثت میں تقسیم ہو، تو نیا کھیوٹ نمبر جاری ہو سکتا ہے۔
کھیوٹ نمبر کیوں ضروری ہے؟
- یہ زمین کے اصل مالکان کا تعین کرتا ہے۔
- وراثت یا فروخت کے دوران اسی نمبر کے ذریعے ملکیت تبدیل کی جاتی ہے۔
3. کھتونی نمبر کیا ہوتا ہے؟
کھتونی نمبر (Khatoni Number) زمین کے انفرادی حصے کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایک کھیوٹ میں موجود مختلف مالکان کے ذاتی حصے کو کھتونی نمبر دیا جاتا ہے۔
مثال: اگر کھیوٹ نمبر 10 میں دو بھائیوں کی 20 ایکڑ زمین ہے، تو ہر بھائی کو ایک الگ کھتونی نمبر دیا جائے گا تاکہ ان کا حصہ واضح ہو۔
کھتونی نمبر کا فائدہ:
- زمین کے ہر فرد کے حصے کی شناخت آسان ہو جاتی ہے۔
- زمین کے اندرونی معاملات (بیچنے یا وراثت کی منتقلی) میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔
4. خسرہ نمبر کیا ہوتا ہے؟
خسرہ نمبر (Khasra Number) زمین کے مخصوص قطعے (Plot) کو شناخت کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب زمین کی پیمائش کی جاتی ہے، تو ہر ٹکڑے کو ایک منفرد خسرہ نمبر دیا جاتا ہے۔
مثال: اگر کسی گاؤں میں 500 ایکڑ زمین ہو، تو ہر ایکڑ کو الگ خسرہ نمبر دیا جائے گا، جیسے:
خسرہ نمبر 101 (5 ایکڑ)
خسرہ نمبر 102 (3 ایکڑ)
خسرہ نمبر 103 (2 ایکڑ)
اہم نکتہ:
✔ زمین خریدنے سے پہلے ہمیشہ خسرہ نمبر کی بنیاد پر فرد ملکیت حاصل کریں، نہ کہ کھیوٹ یا کھتونی نمبر پر، تاکہ زمین کا اصل مقام معلوم ہو۔
5. مساوی (شجرہ) کیا ہوتا ہے؟
مساوی یا شجرہ (Shajra) زمین کے نقشے کو کہتے ہیں، جس میں پورے موضع کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں۔ اس میں خسرہ نمبرز، راستے، نہریں، اور زمین کی حد بندی شامل ہوتی ہے۔
اہم نکات:
- مساوی (شجرہ) زمین کی درست حد بندی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
- پٹواری کے دفتر میں موجود ہوتا ہے اور بعض اوقات "لٹھے” (کپڑے) پر بنایا جاتا ہے۔
مثال: اگر زمین پر کوئی تنازع ہو، تو شجرہ نقشہ نکال کر یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ زمین کہاں واقع ہے اور اس کے ارد گرد کون سی جائیدادیں موجود ہیں۔
6. جمعبندی کیا ہوتی ہے؟
جمعبندی (Jama Bandi) زمین کا مالیاتی اور ملکیتی ریکارڈ ہوتا ہے، جو حکومت کے پاس محفوظ ہوتا ہے۔ اس میں یہ درج ہوتا ہے کہ زمین کا مالک کون ہے، اس پر کون کاشت کر رہا ہے، اور کون سا حصہ کس کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
مثال: ہر چار سال بعد جمعبندی کا ریکارڈ اپڈیٹ کیا جاتا ہے، تاکہ زمین کے اصل مالکان اور کاشتکاروں کی تفصیلات درست رکھی جا سکیں۔
جمعبندی کی اہمیت:
- زمین کے سرکاری ریکارڈ میں کسی بھی تبدیلی کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔
- فرد ملکیت کے اجرا کے لیے ضروری دستاویزات میں شامل ہوتی ہے۔
7. گرداوری کیا ہوتی ہے؟
گرداوری (Girdawari) زمین پر کاشت کی گئی فصلوں اور اس کے استعمال کا سرکاری ریکارڈ ہے۔ یہ ریکارڈ سال میں دو مرتبہ (خریف اور ربیع فصلوں کے دوران) مرتب کیا جاتا ہے۔
گرداوری کے فوائد:
- معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر کون سی فصل کاشت کی جا رہی ہے۔
- زمین پر کس کا قبضہ ہے، اس کا تعین کیا جا سکتا ہے۔
زمین خریدنے سے پہلے کن نکات کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
- ہمیشہ خسرہ نمبر کی بنیاد پر فرد ملکیت حاصل کریں۔
- تحصیل آفس یا پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی (PLRA) سے ریکارڈ کی تصدیق کریں۔
- زمین کا شجرہ نقشہ دیکھیں، تاکہ معلوم ہو سکے کہ زمین کہاں واقع ہے۔
- زمین کی جمعبندی اور گرداوری کا ریکارڈ چیک کریں۔
- اگر زمین وراثت میں ملی ہے، تو رجسٹری انتقال مکمل کروائیں۔
اہم ہدایت:
زمین کی خرید و فروخت کے دوران دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام قانونی ریکارڈ کی تصدیق کی جائے۔ خاص طور پر خسرہ نمبر، شجرہ نقشہ، جمعبندی، اور فرد ملکیت کو اچھی طرح جانچ لیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی تنازع کا سامنا نہ کرنا پڑے۔