
بچپن زندگی کا وہ حسین دور ہے جو خوابوں، مسکراہٹوں اور معصوم خواہشوں سے بھرا ہوتا ہے۔ بچپن پر اشعار میں انہی سنہری یادوں کو سمیٹا گیا ہے جو ہر دل کے قریب ہوتی ہیں۔ وہ دن جب خوشیاں سادہ سی ہوتی تھیں، اور دنیا کی الجھنوں سے آزاد تھے۔
بچپن کی یادیں ہمیشہ دل میں ایک خاص مقام رکھتی ہیں۔ بچپن شاعری کے موضوع پر بہترین اشعار ہمیں ان دنوں کی سیر کراتے ہیں جب وقت سست چلتا تھا اور ہر لمحہ قیمتی محسوس ہوتا تھا۔ بچپن کی دوستی پر اشعار میں ان دوستوں کی باتیں ہیں جو ہمیشہ کے لیے دل میں بستے ہیں۔
بچپن کی تصویر پر شاعری ماضی کی حسین جھلک دکھاتی ہے، جب سب کچھ سادہ، مگر خوبصورت تھا۔ یہ شاعری صرف الفاظ نہیں بلکہ ماضی کی انمول یادوں کا عکس ہے جو دل میں بسیرا کر چکی ہیں۔
══════════════════════
یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو
بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
══════════════════════
خوبصورت سماں تھا بچپن میں
دوست سارا جہاں تھا بچپن میں
══════════════════════
ہم سا کوئی نہیں ہے دنیا میں
ہاں یہ غالب گماں تھا بچپن میں
══════════════════════
کوئی آسرا ہوتا تو تیرے دل میں اتر جاتے
پر آنکھوں کے سمندر میں کوئی دریا نہیں گرتا
══════════════════════
کاش میں لوٹ جاوّں بچپن کی وادی میں
نہ کوئی ضرورت تھے نہ کوئی ضروری تھا
══════════════════════
افلاس کی بستی میں جا کر تو دیکھو
وہاں بچے تو ہوتے ہیں مگر بچپن نہیں ہوتا
══════════════════════
نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کے بندھن
بڑی خوب صورت تھی وہ زندگانی
══════════════════════
بچپن کی وہ امیری نہ جانے کہاں چلی گئی
جب پانی میں ہمارے بھی جہاز چلا کرتے تھے
══════════════════════
اس گلی سے کبھی مجھے ماں نے گزارا نہ تھا
لگتا تھا جیسے بازار یہ کھلونوں کا تھا
══════════════════════
کون کہتا ہے وقت دہراتا ہے اپنے آپ کو
گر یہ سچ ہے تو میرا بچپن تو لوٹائےکوئی
══════════════════════
کچھ نہیں چاہئے تجھ سے اے مری عمر رواں
مرا بچپن مرے جگنو مری گڑیا لا دے
══════════════════════
تیری یادیں بھی ہیں میرے بچپن كے کھلونوں جیسی
تنہا ہوتا ہوں تو انہیں لے کر بیٹھ جاتا ہوں
══════════════════════
بچپن شاعری کے موضوع پر بہترین اشعار
══════════════════════
اک لڑکی تھی بچپن میں جو اچھی لگتی تھی مجھ کو
اچھا لگتا تھا میں اس کو پیار وہ کرتی تھی مجھ کو
══════════════════════
کون کہتا ہے وقت دہراتا ہے اپنے آپ کو
گر یہ سچ ہے تو میرا بچپن تو لوٹائے کوئی
══════════════════════
اے بچپن تو کہاں کھو گیا ہے
یا کہہ دے تو اب بڑا ہو گیا ہے
══════════════════════
══════════════════════
══════════════════════
بچپن کی باتیں ،وہ بچپن کے قصے
سو، لگتے سارے وہ ماضی کے حصے
بہت دور تک ہیں اجالوں کے دشمن
نہیں آج دکھتے وہ روشن سے رستے
ہیں ہر سمت ویرانیوں کے مناظر
کہاں جا لگے ہیں وہ جھولے ،وہ میلے
وہ گڑیا کی شادی، وہ مہندی ،وہ باراتی
وہ بچپن سہانا،وہ تختی ،وہ بستے
نہیں بھول سکتی میں جگنو پکڑنا
تعاقب میں جن کے تھے پاؤں پھسلتے
وہ خود ہی ہنسنا اور سب کو ہنسانا
══════════════════════
وہ بچپن کی یادیں
وہ چھوٹی سی باتیں
بھلائیں نہیں بھول پائیں گے دن وہ
وہ معصوم سی کرنا کوئ شرارت
پھر چھپنا ماں کے آنچل میں جاکر
وہ بارش کے پانی میں ناؤ بہانا
کبھی کھیلنا، کبھی لڑنا جھگڑنا
پھر سب بھول کے دوستی پھر سے کرنا
وہ منوانا رو کے اپنی ضدیں ساری
══════════════════════
عمرِ رواں پھر نہیں مسکرائی بچپن کی طرح
میں نے گڑیا بھی خریدی، کھلونے بھی لے کر دیکھے
══════════════════════
میرے بچپن کے دن ، کتنے اچھے تھے دن
آج بیٹھے بٹھائے کیوں یاد آگئے
میرے بچھڑوں کو مجھ سے ملا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول لا دے کوئی
کتنی بے لوث تھی اپنی وہ دوستی
کتنی معصوم تھی وہ ہنسی وہ خوشی
کاش پھر وہ زمانے دکھا دے کوئی
وہ گڑیوں کی شادی وہ بچپن میرے
وہ سب مل کر ایک گھر بنانے کا کھیل
کیسے سہانے بہت دن تھے پرانے
میرے بچپن کے دن ، کتنے اچھے تھے دن
آج بیٹھے بٹھائے کیوں یاد آگئے
══════════════════════
بچپن پر شاعری
══════════════════════
چلو بچپن کو اپنے ہم ، ذرا پھر سے بلاتے ہیں
چلو آج یونہی کرتے ہیں،کوئی عہد،نہ کوئی پیماں
یونہی ہاتھوں میں ہاتھ دے کر،کسی دیرینہ رستے پر
کسی انجان منزل کو، چلو آؤ نکلتے ہیں
کہیں ساحل پہ سمندر کے، گھروندہ اک بناتے ہیں
سجاتے ہیں ،سنوارتے ہیں
چلو یہ کھیل کھیلتے ہیں ،چلو آج یونہی کرتے ہیں
چلو آج مل کر بیٹھتے ہیں اور بچپن کو اپنے ہم
ذرا آواز دیتے ہیں۔
میرا بچپن
══════════════════════
شب ہائے عیش کا وہ زمانہ کدھر گیا۔۔؟
اور صبح کا وہ وقت سہانا کدھر گیا۔۔؟
وہ دن کہاں گئے۔۔؟وہ زمانہ کدھرگیا۔۔؟
بچپن کے کھیل کود،جوانی کے ذوق و شوق
سب خواب ہو گئے ، فسانے میں ڈھل گیا
══════════════════════
یہ دنیا پھر سے بن جائے گی جنت
انسان میں جاگے گی انسانیت
ہمیں پھر بچپن میں جانا پڑے گا
ہمیں پھر سے بچپن کو جینا پڑے گا
══════════════════════
══════════════════════
══════════════════════
══════════════════════
بچپن کی یادیں
══════════════════════
گرم گرم روٹی توڑی نہیں جاتی
آپ سے دوستی چھوڑی نہیں جاتی
══════════════════════
ڈبے میں ڈبہ، ڈبے میں کیک
دوست ہے میرا لاکھوں میں ایک
══════════════════════
بچپن کی وہ امیری نہ جانے کہاں چلی گئی
جب پانی میں ہمارے بھی جہاز چلا کرتے تھے
══════════════════════