کاروبار

حکومت نے چائے کی پتی کی فی کلو قیمت مقرر کردی، نیا نرخ نافذ

Increase in tea prices by FBR

رپورٹ کے مطابق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چائے کی پتی کی قیمت میں واضح اضافہ کرتے ہوئے اس کی کم از کم پرچون قیمت 1200 روپے فی کلو مقرر کر دی ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے تحت چائے کی پتی کی درآمد اور مقامی سپلائی پر اب اس نئے نرخ کا اطلاق ہوگا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملک میں چائے کی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس وصولی کو مؤثر بنایا جا سکے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اب چائے کی پتی پر سیلز ٹیکس اسی 1200 روپے فی کلو کی بنیاد پر وصول کیا جائے گا۔ اگر چائے کی پتی مقرر کردہ قیمت سے زیادہ نرخ پر فروخت یا درآمد کی جاتی ہے تو اضافی قیمت پر بھی سیلز ٹیکس نافذ ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ٹیکس وصولی کو بڑھانا اور مارکیٹ میں قیمتوں کو کنٹرول کرنا ہے، لیکن اس کے باعث چائے کی پتی کی قیمت میں مزید اضافہ دیکھنے میں آ سکتا ہے جس سے عوام پر بوجھ بڑھ سکتا ہے۔

مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چائے کی پتی کی قیمت میں حالیہ اضافے کا براہ راست اثر صارفین کی قوت خرید پر پڑے گا۔ پاکستان میں چائے کا استعمال بہت زیادہ ہے اور زیادہ تر عوام روزمرہ کے معمولات میں چائے کا استعمال کرتی ہے، اس لیے قیمتوں میں اضافہ عوام کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں چائے کی بڑی مقدار درآمد کی جاتی ہے، اور عالمی منڈی میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے باعث پہلے ہی چائے مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق، اس اقدام سے ملکی ریونیو میں اضافہ متوقع ہے جس سے بجٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی، لیکن اس کے ساتھ ہی یہ خدشات بھی موجود ہیں کہ عام شہریوں پر قیمتوں کا بوجھ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو روزانہ کی بنیاد پر چائے کا استعمال کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button