اردو مضامین

شعری اصطلاحات: قافیہ، ردیف، مطلع اور مقطع کی تعریف اور مثال

Shayari Istilahat Matla Maqta Qafia Radeef in Urdu

اردو شاعری صدیوں سے ہمارے جذبات اور احساسات کی ترجمان رہی ہے، لیکن اکثر نئے قارئین اور نوآموز شعرا کو شاعری کی بنیادی اصطلاحات جیسے قافیہ، ردیف، مطلع اور مقطع کو سمجھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ قافیہ کیا ہوتا ہے؟ ردیف کی مثال کیا ہے؟ مطلع و مقطع کا مطلب کیا ہے؟ تو یہ تحریر آپ کے لیے بہترین رہنما ثابت ہوگی۔

ہم نے اس مضمون میں ان تمام شعری اصطلاحات کو سادہ زبان اور واضح مثالوں کے ساتھ بیان کیا ہے، تاکہ آپ نہ صرف اردو شاعری کو بہتر سمجھ سکیں بلکہ خود بھی خوبصورت اشعار کہنے کے قابل ہو جائیں۔

یہ مضمون ان افراد کے لیے خاص طور پر مفید ہے جو "اردو شاعری کیسے لکھیں”، "غزل کے اصول”، یا "شاعری کے بنیادی اصول” جیسے موضوعات پر آسان اور مربوط رہنمائی چاہتے ہیں — خواہ وہ طالبعلم ہوں، استاد ہوں یا محض شعر و ادب کے دلدادہ۔

 قافیہ کی تعریف اور مثال | Qafia ki Tareef in Urdu

قافیہ وہ لفظ یا الفاظ ہوتے ہیں جو ہر شعر کے آخر میں ایک مخصوص آواز یا انداز میں ملتے جلتے ہوتے ہیں۔قافیہ کی خاصیت یہ ہے کہ وہ نظم یا غزل میں ایک ردھم یا روانی پیدا کرتا ہے۔

مزید  وقت بڑی دولت ہے - وہ الفاظ جو آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں

قافیہ کی مثال:

چمن میں گل کھلے کتنے، مگر خوشبو نہ آئی
تری یادوں سے دل بہلا، مگر خوشبو نہ آئی

یہاں "آئی” قافیہ ہے کیونکہ دونوں مصرعوں کے آخر میں یہی لفظ دہرایا جا رہا ہے، جو ایک جیسی آواز پیدا کرتا ہے۔

ردیف کی تعریف اور مثال | Radeef ki Tareef in Urdu

لفظ "ردیف” کا مطلب ہے "پیچھے آنے والا”۔ جیسے گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھنے والا شخص، اور شاعری میں، ردیف وہ لفظ یا فقرہ ہوتا ہے جو ہر شعر کے آخر میں قافیہ کے فوراً بعد آتا ہے اور بار بار دہرایا جاتا ہے۔ ردیف شاعری میں ہم آہنگی اور تسلسل پیدا کرتا ہے، اور اکثر جذباتی اثر کو بڑھاتا ہے۔

نوٹ: اگر غزل میں ردیف موجود ہو تو اسے مردف کہتے ہیں، اور اگر نہ ہو تو غیر مردف۔

ردیف کی مثال:

کسی کی یاد میں اکثر، بہت کچھ کھو چکے ہیں ہم
نظر کا خواب بن کر، ہمیشہ سو چکے ہیں ہم

یہاں "چکے ہیں ہم” ردیف ہے، اور "کھو” اور "سو” قافیہ ہیں۔

مطلع کی تعریف اور مثال | Matla ki Tareef in Urdu

"مطلع” کا لغوی مطلب ہے "طلوع ہونے کی جگہ”، یعنی جہاں سے آغاز ہو۔ شاعری میں مطلع غزل کا پہلا شعر ہوتا ہے جس کے دونوں مصرعوں میں قافیہ اور ردیف کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اگر غزل میں دوسرا شعر بھی مطلع کی طرز پر ہو تو اُسے مطلعِ ثانی کہا جاتا ہے، اور اگر کئی اشعار ہوں تو حسنِ مطلع کی صورت اختیار کرتے ہیں۔

مطلع کی مثال:

مزید  میری پسندیدہ شخصیت میری ماں پر مضمون - ایک بے مثال ہستی

دل کو تیری تمنا ہے، پھر بھی خاموش بیٹھا ہوں
یادوں کا اک خزانہ ہے، پھر بھی خاموش بیٹھا ہوں

یہاں "پھر بھی خاموش بیٹھا ہوں” ردیف ہے، اور "تمنا ہے” اور "خزانہ ہے” قافیہ ہیں۔ دونوں مصرعے یکساں قافیہ و ردیف کے ساتھ ہیں، اس لیے یہ شعر مطلع ہے۔

مطلع کسی غزل کی پہچان ہوتا ہے، اور اسی کی بنیاد پر بقیہ اشعار میں ردیف اور قافیہ ترتیب دیے جاتے ہیں۔

مقطع کی تعریف اور مثال  | Matla ki Tareef in Urdu

"مقطع” کا مطلب ہے "اختتام”۔ اور شاعری میں، مقطع وہ آخری شعر ہوتا ہے جس میں شاعر اپنا تخلص (قلمی نام) استعمال کرتا ہے۔ مقطع شاعر کی پہچان کا ذریعہ ہوتا ہے، اور اکثر ایک خوبصورت اختتامیہ بنتا ہے۔

مقطع کی مثال:

غموں کی دھوپ میں روشن، رہے جو لفظ تیرے تھے
"ندیم” ان کا ہی دامن تھاما، اور راستے سنوارے

اس شعر میں "ندیم” شاعر کا تخلص ہے، اس لیے یہ مقطع کہلاتا ہے۔

اصطلاحمطلبمثال
قافیہملتی جلتی آوازیںبار بار آنے والا لفظ
ردیفبار بار آنے والا لفظہم آواز الفاظ
مطلعپہلا شعر جس میں دونوں مصرعے قافیہ و ردیف رکھتے ہوںغزل کا پہلا شعر
مقطعآخری شعر جس میں شاعر کا تخلص ہوشاعر کی پہچان

حرف آخر

اردو شاعری کے یہ بنیادی اصول نہ صرف آپ کو اشعار کو بہتر سمجھنے میں مدد دیں گے، بلکہ اگر آپ لکھنے کا شوق رکھتے ہیں تو آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی نکھاریں گے۔ قافیہ، ردیف، مطلع اور مقطع جیسے اجزا شاعری کو حسن اور ہم آہنگی عطا کرتے ہیں۔

مزید  میری پسندیدہ شخصیت پر مضمون – حضرت محمد ﷺ

متعلقہ مضامین

Back to top button