اسم نکرہ کی اقسام اسکی تعریف اور مثالیں : اردو گرامر
Isam Nakra ki Iqsam aur Tareef in Urdu

آج جس موضوع پر ہم بات کرنے جا رہے ہیں وہ اردو گرائمر کا بہت ہی اہم اور بنیادی موضوع ہے۔ اس میں ہم بتانے جا رہے ہیں، اسم نکرہ کی اقسام، اس کی تعریف۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی تمام اقسام کی مثالیں تفصیل سے بیان کی گئی ہیں تاکہ طلبہ آسانی سے سمجھ سکیں۔
اسم نکرہ کی تعریف
اسم نکرہ وہ اسم ہوتا ہے جو کسی غیر مخصوص فرد، جگہ، چیز یا کیفیت کو ظاہر کرے۔ یہ کسی خاص شخصیت یا جگہ کے بجائے عام اور غیر معین اشیاء کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب کسی شے یا فرد کی کوئی مخصوص پہچان نہ ہو، تو اسے اسم نکرہ کہا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر، "کتاب”، "لڑکا”، "شہر”، "درخت” اور "پرندہ” اسم نکرہ ہیں کیونکہ یہ کسی خاص کتاب، لڑکے، شہر، درخت یا پرندے کی نشاندہی نہیں کرتے بلکہ عام طور پر ان چیزوں کو ظاہر کرتے ہیں۔🔹
اسم نکرہ کی مثالیں :
- ایک لڑکا باغ میں کھیل رہا تھا۔
- درخت سایہ دیتے ہیں۔
- پرندے آسمان میں اڑ رہے تھے۔
- ایک کتاب پڑھنے کے لیے لی گئی۔
- شہر بہت خوبصورت ہوتے ہیں۔
ان تمام مثالوں میں کوئی مخصوص لڑکا، درخت، پرندہ، کتاب یا شہر بیان نہیں کیا گیا، بلکہ ان الفاظ کو عام طور پر استعمال کیا گیا ہے۔
اسم نکرہ کی اقسام
اسم نکرہ کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جو مختلف حالات اور معانی کے لحاظ سے تقسیم کی جاتی ہیں۔ ان میں درج ذیل آٹھ اقسام شامل ہیں:
(١) اسم ذات
ایسا اسم جو کسی جاندار یا بے جان چیز کے وجود کو ظاہر کرے اور کسی خاص فرد، جگہ یا چیز کے بجائے عام طور پر استعمال ہو، اسم ذات کہلاتا ہے۔
مثالیں:
- لڑکا پارک میں کھیل رہا ہے۔
- درخت آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔
- دریا کا پانی بہتا رہتا ہے۔
- کتاب علم کا ذریعہ ہے۔
- پرندے آسمان میں اڑتے ہیں۔
(٢) اسم مصدر
ایسا اسم جو کسی کام کے انجام پانے کا مفہوم رکھتا ہو، لیکن اس میں فاعل یا مفعول کا ذکر نہ ہو، اسم مصدر کہلاتا ہے۔ یہ فعل کی جڑ سے اخذ ہوتا ہے۔
مثالیں:
- پڑھائی سے انسان باشعور بنتا ہے۔
- لکھائی اچھی ہو تو تحریر خوبصورت لگتی ہے۔
- دوستی ایک قیمتی رشتہ ہے۔
- محبت انسان کو جوڑتی ہے۔
- سچائی ہمیشہ کامیابی دیتی ہے۔
(٣) حاصل مصدر
ایسا اسم جو کسی عمل کے نتیجے یا اس کے اثرات کو ظاہر کرے، حاصل مصدر کہلاتا ہے۔
مثالیں:
- تعلیم زندگی میں ترقی دیتی ہے۔
- نیند صحت کے لیے ضروری ہے۔
- سکون محنت کے بعد حاصل ہوتا ہے۔
- خوشی دوسروں کے ساتھ بانٹنے سے بڑھتی ہے۔
- محنت کامیابی کی کنجی ہے۔
(٤) اسم فاعل
ایسا اسم جو کسی کام کرنے والے کو ظاہر کرے، اسم فاعل کہلاتا ہے۔ یہ اکثر "نے والا” یا "کرنے والا” کے معنی دیتا ہے۔
مثالیں:
- لکھنے والا ہمیشہ کچھ نیا سیکھتا ہے۔
- پڑھنے والا کامیاب ہوتا ہے۔
- چلنے والا منزل تک پہنچ جاتا ہے۔
- بولنے والا الفاظ کا اثر جانتا ہے۔
- کھانے والا صحت مند رہتا ہے۔
(٥) اسم مفعول
ایسا اسم جو کسی کام کا اثر قبول کرے، اسم مفعول کہلاتا ہے۔ اس میں "کیا گیا” یا "جس پر عمل ہوا” کا مفہوم پایا جاتا ہے۔
مثالیں:
- لکھی ہوئی کتاب بہت مفید تھی۔
- پڑھی ہوئی کہانی بہت سبق آموز تھی۔
- توڑی گئی شاخ زمین پر گری پڑی تھی۔
- دھویا ہوا کپڑا صاف لگ رہا تھا۔
- بنایا گیا گھر مضبوط تھا۔
(٦) اسم جمع
ایسا اسم جو ایک سے زیادہ افراد، اشیاء یا مقامات کو ظاہر کرے، اسم جمع کہلاتا ہے۔
مثالیں:
- لڑکے باغ میں کھیل رہے ہیں۔
- کتابیں علم بڑھاتی ہیں۔
- پرندے چہچہا رہے ہیں۔
- درخت زمین کو سرسبز بناتے ہیں۔
- کپڑے الماری میں رکھے گئے۔
(٧) اسم معاوضہ
ایسا اسم جو کسی چیز کے بدلے میں حاصل ہونے والی قیمت یا معاوضے کو ظاہر کرے، اسم معاوضہ کہلاتا ہے۔
مثالیں:
- تنخواہ محنت کا صلہ ہے۔
- مزدوری دیانت داری سے کی جائے تو عزت ملتی ہے۔
- نفع ایمانداری سے حاصل کیا جائے تو بہتر ہوتا ہے۔
- جرمانہ قوانین کی خلاف ورزی پر ادا کرنا پڑتا ہے۔
- انعام اچھی کارکردگی پر دیا جاتا ہے۔
(٨) اسم حالیہ
ایسا اسم جو کسی کام کی موجودہ حالت کو ظاہر کرے، اسم حالیہ کہلاتا ہے۔
مثالیں:
- جلتا ہوا چراغ روشنی دیتا ہے۔
- بہتا ہوا پانی تازہ ہوتا ہے۔
- لکھا جا رہا مضمون دلچسپ ہے۔
- اُڑتا ہوا پرندہ خوبصورت لگتا ہے۔
- بنتی ہوئی عمارت دیکھنے کے قابل ہے۔