بجلی کے بلوں میں دی گئی رعایت ختم نیا ٹیرف نافذ کردیا گیا
حکومت نے بجلی کے بلوں میں دی گئی رعایت کو ختم کرتے ہوئے ایک نیا ٹیرف نافذ کیا ہے جس کا اطلاق رواں ماہ سے ہوگا۔ اس نئے ٹیرف کے تحت، صارفین کو اب 9 روپے سے لے کر 29 روپے فی یونٹ تک چارج کیا جائے گا۔ یہ اقدام ملک میں بجلی کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو متوازن کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ بجلی کے نظام میں مالیاتی استحکام لایا جا سکے۔
نئے ٹیرف کے تحت، پروٹیکٹڈ صارفین، جو عام طور پر کم بجلی استعمال کرنے والے ہوتے ہیں، ان کے لیے بھی مختلف نرخوں کا تعین کیا گیا ہے۔ وہ صارفین جو ماہانہ ایک سے 50 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں، انہیں فی یونٹ 9 روپے 93 پیسے ادا کرنے ہوں گے۔ جن صارفین کا استعمال 51 سے 100 یونٹ تک ہے، ان سے فی یونٹ 13 روپے 64 پیسے وصول کیے جائیں گے، جبکہ 101 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو فی یونٹ 29 روپے 21 پیسے چارج کیا جائے گا۔
مزید برآں، بجلی کے بلوں کی تاخیر سے ادائیگی پر اضافی چارجز کی پالیسی میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔
حکومت نے اس پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے تاخیر سے ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے مزید سخت قوانین لاگو کیے ہیں۔ مقررہ تاریخ کے تین دن بعد بل کی ادائیگی پر صارفین کو پانچ فیصد اضافی سرچارج ادا کرنا ہوگا۔ اگر ادائیگی میں مزید تاخیر ہوتی ہے تو یہ سرچارج دس فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔ اس سے پہلے صرف 10 فیصد لیٹ پیمنٹ سرچارج لیا جاتا تھا، جسے اب مزید سخت کیا گیا ہے تاکہ صارفین وقت پر ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
نئے ٹیرف کا اطلاق حکومت کی جانب سے مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور بجلی کے نظام کو مستحکم بنانے کی ایک اہم حکمت عملی ہے۔ اس سے نہ صرف بجلی کی پیداواری لاگت کو پورا کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ملک کی معیشت پر پڑنے والے اضافی بوجھ کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ تاہم، عام صارفین پر اس کا فوری اثر دیکھنے میں آئے گا کیونکہ انہیں مہنگی بجلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ بجلی کے بلوں میں یہ اضافہ عوام پر ایک بڑا بوجھ بن سکتا ہے، خاص طور پر کم آمدنی والے طبقے کے لیے۔ اگرچہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بجلی کے نظام کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہے، لیکن عام آدمی کے لیے یہ اضافی مالی بوجھ ایک چیلنج بن سکتا ہے۔