دستاویزات کی غیر ضروری فوٹو کاپیاں سے گریز کریں نادرا کی ہدایت
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے حال ہی میں عوام کے لیے ایک اہم ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں شہریوں کو دستاویزات کی غیر ضروری فوٹو کاپیاں بنانے سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نادرا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ زیادہ تر معاملات کے لیے صرف اصل دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے، اور غیر ضروری کاپیوں کی تیاری سیکیورٹی کے خدشات پیدا کر سکتی ہے۔
نادرا کی اس ایڈوائزری کے مطابق، پاکستانی شہریوں کو چاہیے کہ وہ اپنے قومی شناختی کارڈز، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹس، اور دیگر اہم دستاویزات کی غیر ضروری کاپیاں بنانے سے اجتناب کریں۔ عام طور پر نادرا دفاتر میں، بیشتر امور کے لیے شہری اپنی اصل دستاویزات یا نادرا کے جاری کردہ نمبر پیش کر سکتے ہیں، جو کہ کافی سمجھے جاتے ہیں۔ فوٹو کاپیوں کی ضرورت صرف اُس وقت پیش آتی ہے جب نادرا کی جانب سے آن لائن دستاویزات تک رسائی ممکن نہ ہو۔
مزید برآں، نادرا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی ہے کہ غیر ضروری کاپیوں کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ غیر مجاز افراد کے ہاتھ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے، جس سے ذاتی معلومات کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ اس لیے نادرا نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی دستاویزات کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور صرف اس وقت کاپیاں تیار کریں جب بالکل ضرورت ہو۔
نادرا کا یہ قدم عوام کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے اور معلومات کے غلط استعمال سے بچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے سائبر کرائمز اور شناختی چوری کے واقعات نے اس مسئلے کو مزید اہم بنا دیا ہے۔ نادرا کی یہ ایڈوائزری خاص طور پر ان لوگوں کے لیے اہم ہے جو اپنی شناختی دستاویزات کو غیر محفوظ طریقے سے ہینڈل کرتے ہیں۔
یہ ہدایت نامہ ایک اہم یاد دہانی ہے کہ شناختی کارڈز اور دیگر سرکاری دستاویزات کی حفاظت ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے۔ غیر ضروری کاپیوں سے نہ صرف ذاتی معلومات خطرے میں آ سکتی ہیں بلکہ اس سے عوامی وسائل کا بھی ضیاع ہوتا ہے۔ نادرا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ایڈوائزری پر عمل کریں اور اپنی دستاویزات کو صرف متعلقہ سرکاری مقاصد کے لیے استعمال کریں۔
اس ایڈوائزری کے پیچھے ایک اہم مقصد شہریوں کو اپنی ذاتی معلومات کی حفاظت کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے۔ نادرا چاہتا ہے کہ لوگ اپنے دستاویزات کو محتاط طریقے سے سنبھالیں۔ نادرا کی جانب سے یہ اقدام نہ صرف سیکیورٹی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے بلکہ یہ عوامی آگاہی کا حصہ بھی ہے تاکہ وہ اپنی معلومات کو محفوظ اور محفوظ رکھ سکیں۔
نادرا کے جاری کردہ اس بیان میں شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے دستاویزات کی فوٹو کاپیاں بنانے کی عادت کو محدود کریں اور صرف اُس وقت کاپی تیار کریں جب نادرا کی جانب سے اس کی ضرورت ہو۔ اس ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نادرا دفاتر میں آنے والے شہریوں کو اصل دستاویزات یا نادرا کے جاری کردہ نمبر فراہم کرنے چاہئیں تاکہ ان کے معاملات کو حل کیا جا سکے۔
نادرا کی یہ ایڈوائزری خاص طور پر ایسے وقت میں آئی ہے جب ملک میں سیکیورٹی کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں اور شہریوں کی ذاتی معلومات کی حفاظت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گئی ہے۔ اس ایڈوائزری کا مقصد عوام کو معلومات کے غلط استعمال سے بچانا اور ان کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
آخر میں، نادرا نے ایک بار پھر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی دستاویزات کی حفاظت کے لیے محتاط رہیں اور غیر ضروری فوٹو کاپیاں بنانے سے گریز کریں۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف سیکیورٹی کو بہتر بنانا ہے بلکہ عوام کو اپنی معلومات کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے مزید شعور دینا بھی ہے۔