اردو خبریں

پی ٹی آئی کا جلسہ ہر صورت ہوگا، حکومت کی رکاوٹوں کو مسترد

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے ایک بار پھر اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا جلسہ ہر حال میں منعقد ہوگا اور کسی بھی حکومتی رکاوٹ کے باوجود اسے روکا نہیں جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ جلسے کو ناکام بنایا جا سکے، لیکن پی ٹی آئی اپنی عوامی رابطہ مہم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس جلسے کی قیادت حامد رضا کریں گے اور یہ جلسہ اپنے طے شدہ وقت پر ہوگا، چاہے حکومت کتنی ہی کوشش کرے اسے روکنے میں کامیاب نہیں ہو گی۔

رؤف حسن نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حالیہ آل پارٹیز کانفرنس میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اور ان مسائل کے مستقل حل کے لیے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلائی جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں اور وہ اس حوالے سے مزید اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں۔

رؤف حسن نے اختر مینگل کے اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کو پریشان کن اور مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اختر مینگل کو استعفیٰ واپس لینے پر قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی تھی، لیکن تاحال انہیں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا ایک وفد اختر مینگل سے ملاقات کر رہا ہے تاکہ انہیں پارلیمنٹ کے اندر رہ کر مسائل کے حل پر آمادہ کیا جا سکے۔ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ تمام پارلیمانی مسائل کا حل پارلیمنٹ کے اندر رہ کر ہی نکالا جا سکتا ہے اور پارلیمانی نظام کا تسلسل ہی جمہوریت کو مضبوط بنا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کو درپیش سنگین مسائل پر توجہ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی انا چھوڑ کر ملک اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔ اسد قیصر نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی نے ملک بھر میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ کیا جا سکے اور ان کے مسائل سنے جا سکیں۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ بار ایسوسی ایشنز سے بھی بات چیت کی جائے گی اور انہیں ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور مہنگائی کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کرنے کا وقت آ چکا ہے اور اب پی ٹی آئی عوام کے درمیان جا کر ان کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کے لیے جدوجہد کرے گی۔

پی ٹی آئی کی قیادت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کی جماعت قانونی محاذ پر بھی مکمل تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے قانونی ماہرین کا ایک پینل حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف عدالت میں جانے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

پی ٹی آئی رہنماوں نے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے عوام میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔ عوام کو درپیش بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر مسائل پر حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے عوام مایوس ہو چکے ہیں اور حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عوامی مسائل سے مکمل طور پر لا تعلق ہو چکی ہے اور وہ صرف اپنے اقتدار کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں فوری طور پر نئے انتخابات کروانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو ایک بہتر قیادت میسر آ سکے اور ملک میں جمہوری عمل کا تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔

پی ٹی آئی کی قیادت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ عوام کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تو پی ٹی آئی کی عوامی تحریک ملک بھر میں ایک نئے سیاسی دور کا آغاز کرے گی۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور ملک میں آئینی حقوق کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button