غیرقانونی سمز کے خلاف پی ٹی اے کا آپریشن تیسرے مرحلے میں
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک بھر میں جاری غیر قانونی سمز کے خلاف کارروائی کے تیسرے مرحلے میں اہم پیشرفت کی ہے۔ یہ کارروائی غیر قانونی سمز کی روک تھام کے لئے ایک جامع مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد قومی سلامتی اور صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اعلان کیا ہے کہ ان افراد کے نام پر جاری کی گئی سمز، جن کا انتقال ہو چکا ہے، منگل کے روز بند کر دی جائیں گی۔ اس عمل میں پی ٹی اے نادرا سے حاصل شدہ ریکارڈ کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی سمز کو شناخت کر رہا ہے اور اس کے خلاف تادیبی اقدامات اٹھا رہا ہے۔
مہم کا تیسرا مرحلہ ان سمز کی بندش پر مرکوز ہے جو فوت شدہ افراد کے نام پر موجود ہیں۔ پی ٹی اے نے مرحلہ وار طریقہ کار اختیار کیا ہے تاکہ غیرقانونی سمز کی منتقلی یا بندش یقینی بنائی جا سکے۔ فوت شدہ افراد کے اہل خانہ کو 15 اکتوبر تک کی مہلت دی گئی تھی کہ وہ ان سمز کو اپنے نام منتقل کروائیں۔ تاہم، ترجمان کے مطابق، اگر کسی نے مقررہ وقت میں یہ عمل مکمل نہیں کیا تو مہلت کے آخری دن بھی سمز کو منتقل کروایا جا سکتا ہے۔
ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ سم کی منتقلی کے لیے فوت شدہ شخص کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا ضروری ہوگا، جس کے ساتھ ساتھ مرحوم سے تعلق کا ثبوت، اصل سم، اور سم کے زیر استعمال ہونے کا ثبوت بھی پیش کرنا لازمی ہوگا۔
پی ٹی اے نے اس سے قبل مہم کے دوسرے مرحلے میں 2017 سے پہلے جاری شدہ زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر جاری کی گئی سمز کو بند کر دیا تھا۔ اس دوران تقریباً 70 ہزار سمز بھی بلاک کی گئیں جو منسوخ شدہ یا جعلی شناختی کارڈز پر جاری کی گئی تھیں۔ پی ٹی اے کے مطابق یہ اقدامات ملک میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، جو جعلی سمز کے استعمال سے ممکن ہو رہی تھیں۔
پی ٹی اے کا غیر قانونی سمز کے خلاف یہ آپریشن نہ صرف صارفین کی حفاظت کو یقینی بنائے گا بلکہ ملک میں ٹیلی کمیونیکیشن نظام کو مزید مضبوط اور محفوظ بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ ادارے کی طرف سے جاری کی جانے والی یہ مہم پاکستان میں غیر قانونی سمز کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو ملک کی سلامتی اور صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے ناگزیر ہے۔