پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںمسلسل کمی کے بعد، اگلے پندرہ دن (16 سے 31 اکتوبر) کے دوران اضافے کا قوی امکان ہے۔ اس متوقع اضافے کی اہم وجہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور بحران ہے، جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ عالمی سطح پر یہ تنازعات نہ صرف توانائی کے شعبے کو متاثر کر رہے ہیں، بلکہ اس کے نتیجے میں پاکستانی صارفین کو بھی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں تقریباً 5.50 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔ اس اضافے کا اطلاق 16 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک ہونے کی توقع ہے۔ یہ اضافہ توانائی کی قیمتوں میں بین الاقوامی سطح پر ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔
عالمی منڈی میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پیٹرول کی قیمت میں اوسطاً 2.8 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس عالمی قیمت میں تبدیلی نے پاکستانی منڈی میں بھی قیمتوں پر اثر ڈالا ہے، جس کی وجہ سے مقامی صارفین کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
موجودہ زر مبادلہ کی شرح اور حکومت کی طرف سے عائد ٹیکسوں کو مد نظر رکھتے ہوئے، سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 5.50 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ ممکن ہے۔ یہ اضافہ صارفین کے لیے مزید مالی بوجھ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو اپنی روزمرہ کی زندگی میں پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کرتے ہیں۔
حکام کے مطابق، عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمت تقریباً 76 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 79 ڈالر فی بیرل تک جا چکی ہے۔ اسی طرح، ڈیزل کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو 80.5 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 87.5 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اضافہ توانائی کی طلب اور رسد میں عدم توازن کی وجہ سے ہوا ہے، جس میں مشرق وسطیٰ میں جاری سیاسی کشیدگی اور دیگر عوامل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
مزید برآں، حالیہ پندرہ دنوں کے دوران پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی درآمدی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ پیٹرول کی درآمدی قیمت تقریباً 8.7 ڈالر فی بیرل جبکہ ڈیزل کی درآمدی قیمت 5 ڈالر فی بیرل پر مستحکم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے باوجود، درآمدی اخراجات میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے، تاہم ملکی سطح پر قیمتیں بڑھنے کا امکان باقی ہے۔
پاکستان میں اس وقت پیٹرول کی قیمت 247.03 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 246.69 روپے فی لیٹر ہے۔ تاہم، ریٹیل مارکیٹ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 248 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہیں، جو صارفین کے لیے مزید مالی بوجھ کا باعث بن رہی ہیں۔
پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں اور رکشوں میں استعمال کیا جاتا ہے، جس کی قیمت میں ہونے والی تبدیلیاں براہ راست متوسط طبقے کو متاثر کرتی ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو روزمرہ کی ضروریات کے لیے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر انحصار کرتے ہیں، انہیں اس اضافے کے باعث مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافہ کرے گا، بلکہ اس کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ متوقع ہے، کیونکہ مال برداری کے اخراجات بھی بڑھ جائیں گے۔