نزولِ رحمتِ باری ہے بارہویں تاریخ
تجھی سے عید ہماری ہے بارھویں تاریخ
ہے تیری رات بھی پر نور تیرا دن روشن
یہی حدیثِ بخاری ہے بارہویں تاریخ
عدوئے سرورِ کونین کے سوا سب کو
ہزار جان سے پیاری ہے بارہویں تاریخ
نہ احترام ترا جس کے دل میں ہے بیشک
وہ نوری ہے نہیں ؛ ناری ہے بارہویں تاریخ
یہ کہہ رہے ہیں جلوسِ محمدی والے
تو عیدِ اعلیٰ ہماری ہے بارہویں تاریخ
خدا کے فضل سے ہر بے قرار کی خاطر
وجود تیری قراری ہے بارہویں تاریخ
ولادتِ شہِ کون و مکاں کی نسبت سے
ہر ایک دن سے نیاری ہے بارھویں تاریخ
یہ ہے عقیدۂ اہلِ سنن ہمیشہ سے
سحابِ رحمتِ باری ہے بارہویں تاریخ
بشیرِ قادری رضوی سنو! حقیقت یہ
عدوئے شاہ پہ بھاری ہے بارہویں تاریخ