یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ میرے گھر میں خیرالوریٰ آگئے ہیں
بڑے اوج پر ہے میرا اب مقدر میرے گھر حبیب خدا آگئے ہیں
اٹھی چار سو رحمتوں کی گھٹائیں معطر معطر ہیں ساری فضائیں
خوشی میں یہ جبریل نغمیں سنائیں وہ شافع روزجزا آگئے ہیں
ہے سن کر سخی آپ کا آستانہ ہے دامن پسارے ہوئے سب زمانہ
نواسوں کا صدقہ نگاہ کرم ہو تیرے در پہ تیرے گدا آگئے ہیں
مقرب ہے بیشک خلیل و نجی بھی بڑی شان والے مسیح و صفی بھی
کہا جن کو حق نے سراجا منیرا میرے گھر وہ نورخدا آگئے ہیں
خدا کے کرم سے نکیرین آکر کہیں گے زیارت کا مژدہ سنا کر
اٹھو بہر تعظیم نورالحسن اب لحد میں رسول خدا آگئے