اسلام آباد میں بجلی کے صارفین کو دی جانے والی سبسڈی واپس
حکومت پنجاب نے اسلام آباد کے صارفین کو دی گئی ستمبر کی سبسڈی واپس لے لی
حکومت پنجاب نے ستمبر کے لیے اسلام آباد میں بجلی کے صارفین کو دی جانے والی سبسڈی واپس لے لی ہے، جس کی بڑی تشہیر کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (آئیسکو) نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں بجلی کے صارفین کے لیے دی گئی 14 روپے فی یونٹ کی سبسڈی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
تاہم، پنجاب کے دیگر شہروں کے صارفین 30 ستمبر 2024 تک بجلی کے بلوں میں ریلیف کا فائدہ اٹھاتے رہیں گے، کیونکہ یہ سبسڈی اگست میں دو ماہ کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
آزاد کشمیر کے علاوہ، پنجاب اور وفاقی دارالحکومت کے اضلاع جیسے اٹک سے جہلم تک، جو آئسکو کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، ان میں 10 لاکھ گھریلو صارفین شامل ہیں۔ اسلام آباد میں 15 سب ڈویژنز میں بھی 1 لاکھ 25 ہزار صارفین موجود ہیں۔
آئیسکو کے سینئر حکام نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ بلوں میں تبدیلی کے لیے سب ڈویژنز کو نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، حکومت پنجاب نے آئسکو کو مطلع کیا ہے کہ 201 سے 500 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو سنگل فیز صارفین کے لیے ’14 روپے فی یونٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب ریلیف پیکیج’ ستمبر 2024 کے بلوں میں اسلام آباد کے لیے ختم کیا جا رہا ہے۔
یہ سبسڈی 16 اگست کو مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف نے 45 ارب روپے کی سبسڈی کے طور پر متعارف کرائی تھی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ایک نئی شرط عائد کی ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں ایسی پالیسیاں اپنانے سے گریز کریں جو 7 ارب ڈالر کے قرض معاہدے کی شرائط کو متاثر کر سکتی ہیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو گرمیوں کے مہینوں میں بجلی کے بلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے تنقید کا سامنا تھا۔
یہ اقدام جماعت اسلامی کے ساتھ ایک معاہدے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا، جس کے نتیجے میں جماعت اسلامی نے لیاقت باغ میں 14 روزہ دھرنا ختم کر دیا تھا۔
9 اگست کو ہونے والے اس معاہدے کی ایک اہم شرط یہ تھی کہ آئندہ بلوں میں بجلی صارفین کو فی یونٹ ریلیف فراہم کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں سبسڈی ختم کرنے سے حکومت پنجاب کو 3.5 سے 4 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔