ملک میں سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
پاکستان میں سونے کی قیمت ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ جیولرز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں مزید 2 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد فی تولہ قیمت 2 لاکھ 65 ہزار 900 روپے ہو گئی ہے۔ اس نمایاں اضافے کے بعد سونے کی قیمت ملکی معیشت اور عوام کے لیے اہم سوالات پیدا کر رہی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کا اثر
جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، سونے کی قیمت میں ہونے والے اضافے کی ایک بڑی وجہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا بڑھنا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 51 ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے بعد یہ 2 ہزار 566 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا بڑھنا پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی سونے کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔
عوامی ردعمل اور ماہرین کی رائے
سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر عوام اور ماہرین کی مختلف رائیں سامنے آئی ہیں۔ عوام کے لیے یہ صورتحال باعث تشویش ہے کیونکہ اس سے زیورات کی خریداری اور بچت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات اور دیگر مواقع پر سونے کی مانگ میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمت میں اضافہ عمومی طور پر دو بڑی وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے: عالمی مالیاتی صورتحال اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی۔ عالمی سطح پر جب سرمایہ کار غیر یقینی حالات میں سونے کی خریداری بڑھا دیتے ہیں، تو اس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی بھی سونے کی قیمتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ: مستقبل کی پیش گوئیاں
سونے کی قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ ماہرین کے لیے ایک معمول کی بات ہے، لیکن حالیہ اضافے کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں مالیاتی عدم استحکام اور عالمی سیاست میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے بڑھ رہی ہیں۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو مستقبل قریب میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان میں سونے کی قیمتوں کا انحصار بھی ملکی اقتصادی صورتحال پر ہے۔ اگر روپے کی قدر مستحکم ہوتی ہے تو سونے کی قیمت میں کمی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، لیکن اگر روپے کی قدر مزید کمزور ہوتی ہے تو سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔
سونے کی خرید و فروخت: سرمایہ کاروں کے لیے مواقع
سونے کی قیمت میں اضافے کو بعض سرمایہ کار ایک موقع سمجھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، سونا ایک محفوظ سرمایہ کاری تصور کیا جاتا ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب دیگر سرمایہ کاریوں میں خطرات زیادہ ہوں۔ پاکستان میں بھی سرمایہ کار سونے کی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ یہ طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
تاہم، عام عوام کے لیے سونے کی قیمت میں اضافہ ایک منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے لیے سونے کے زیورات کی خریداری مشکل ہو جاتی ہے، اور لوگ متبادل دھاتوں کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔
زیورات کے تاجروں پر اثرات
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا اثر صرف خریداروں تک محدود نہیں ہے، بلکہ زیورات کے تاجروں پر بھی پڑتا ہے۔ تاجر حضرات کو سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے زیورات کی خرید و فروخت میں کمی آ سکتی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں کمی کے امکانات
اگرچہ سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس کی قیمت میں کمی کے امکانات بھی موجود ہیں۔ اگر عالمی مالیاتی مارکیٹ میں استحکام آتا ہے اور پاکستان کی معیشت مضبوط ہوتی ہے، تو سونے کی قیمت میں کمی ممکن ہو سکتی ہے۔
سونے کی قیمتوں کا مستقبل
موجودہ حالات میں سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، لیکن مستقبل قریب میں ان میں کمی کے امکانات بھی ہیں۔ عوام اور سرمایہ کاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ عالمی اور ملکی مالیاتی صورتحال پر نظر رکھیں تاکہ سونے کی قیمتوں کے حوالے سے بہتر فیصلے کر سکیں۔